• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نان بائیوں کا2نومبر کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے سامنے دھرنے کا اعلان

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)آل بلوچستان نان بائیان ایسوسی ایشن نے مطالبات کے حق میں پیر 2 نومبر کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے سامنے احتجاجی دھرنے کا اعلان کردیا ۔ اس بات کا اعلان ہفتہ کو نان بائیان ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ محمد نعیم خلجی اور صدر رضا خلجی نے مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر رحیم کاکڑ کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ نان بائیوں کو روٹی کے مناسب نرخ دینے کے مطالبے پر عمل درآمد کرانے کے لئے دس روز سے ہڑتال پر ہیں اور شہر کے تمام تندور بند ہے ، ہم یہ تسلیم کرتے ہیں کہ تندور بند ہونے کی وجہ سے عوام کو مشکلات درپیش ہیں لیکن انتظامیہ ہماری بات سننے کے لئے تیار نہیں جس کی وجہ سے ہڑتال طویل ہوگئی ‘ہڑتال کے حوالے سے ہم نے مرکزی انجمن تاجران کے صدر رحیم کاکڑ کو ثالث مقرر کیا اور اختیار دیا کہ حکومت جو بھی ریٹ دے گی ہم اس پر عمل درآمد کرینگے اس سلسلے میں انتظامیہ نے ہم سے مبینہ طور پر وعدہ بھی کیا تھا کہ تین سو گرام روٹی کے نرخ 25 روپے دینگے لیکن دوسرے دن انتظامیہ نے ایک بار پھر یوٹرن لے لیا۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک کمیٹی بنائی گئی جس نے چھ تندوروں کا دورہ کرکے کرایہ سمیت دیگر اخراجات کا جائزہ لیا اور کمیٹی نے رپورٹ پیش کی کہ تندور والوں کا مطالبہ اور ہڑتال حق پر مبنی ہے ان کو نیا ریٹ دیا جائے لیکن پھر بھی انتظامیہ ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے انہوں نے کہا کہ مطالبات کے حق میں پیر 2 نومبر کو بلدیہ پلازہ سے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ تک احتجاجی ریلی نکالی اور وہاں اس وقت تک دھرنا دیا جائیگا جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے اس موقع پر مرکزی انجمن تاجران کے صدر رحیم کاکڑنے نان بائیان ایسوسی ایشن کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہوئےکہا کہ اگر انتظامیہ نے ان کے مطالبات تسلیم نہ کئےتو کوئٹہ میں شٹرڈاؤن پر غور کرینگے۔
تازہ ترین