• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

4 اکتوبر2020پہلا منظر : تمام ترکوششوں کے باوجود ملکی گاڑی شاہراہ امن و ترقی پر گامزن نہ ہوسکی ، مہنگائی اور قوتِ خرید میں کمی نے عوام کی چیخیں نکلوا دی ہیں،تنخواہیں بڑھیںاور نہ ہی مہنگائی پر قابو پانا ممکن ہو سکا ہے۔کوئی دن ایسا نہیں آتا جب عوام پر نیا مہنگائی بم نہ چلایا گیا ہوجس کے باعث عوامی بے چینی اپنی انتہا کو جاپہنچی ہے۔ ترقیاتی منصوبے شروع کرنا تو کجا، پہلے سے جاری کام بھی مکمل نہ ہوسکے ہیں، ملکی اقتصادی حالت بحران کا شکار ہے۔افراطِ زر تاریخ کی بلند سطح پرہے۔ ماہرینِ اقتصادیات نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ ملکی اقتصادی نظام دیوالیہ ہونے کو ہے۔ملکی باگ ڈور سنبھالنے والوں نے اس کاحل یہ نکالا ہے کہ عوام کا دھیان بٹایا جائے ،جس کے لئے غیر سیاسی کرداروں کے ذریعے سیاستدانوں کی کردار کشی کا عمل تسلسل سے جاری رکھا جا رہا ہے، چنانچہ عرصہ دراز سے سیاستدانوں کو کرپٹ ثابت کرنے کا منجن بیچا جارہا ہے۔اس بار یہ منجن بیچنے کے لئے غیر سیاسی کرداروں کا استعمال بری طرح سے کیا جارہا ہے۔سیاست دانوں کوغداری سرٹیفکیٹ بانٹنے کا خوفناک کھیل بھی شروع ہوچکا ہے اورسیاست دانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کی منجن فروشی عروج پر پہنچا دی گئی ہے، اس عمل کو جس طرح آگ دکھائی گئی، اس سے خیر کی توقع کرنا عبث ہے۔ اپنا مقصد حاصل کرنے کیلئے ہر ذریعۂ ابلاغ کے ذریعے شہد اور دودھ کی نہریں بہانے کے سبز باغ یوں دکھائے گئےجیسے بٹن دبائیں گے اورسب کچھ ہرا ہرا ہوجائے گا لیکن ایسا نہ ہوسکا۔

دوسرا منظر:سائونڈ، کیمرہ رولنگ، ایکشن۔ سیاسی ٹرین حتمی سفر پر رواں دواں ہے ۔منظر ملاحظہ کیجئے، کیمرہ منجن فروش کے گیٹ اپ میں سیاسی انجینئرڈ گرو کو دکھا رہا ہے ، وہ بایاں ہاتھ کان پہ دھرے ،دایاں بازو ہوا میں لہرا لہرا کر شدتِ جذبات سے مغلوب ہوکر ایک بار پھر نئی پیکنگ میںپرا نا منجن بیچنے کے لئے بلند آواز لگا رہا ہے۔اس کی منجن فروشی کی تان کی اڑان چار سو پھیل رہی ہے ۔اس کے آوازے تو ملاحظہ کیجئے ،منجن ، منجن ،منجن، منجن، منجن،منجن .....ایک سے بڑھ کر ایک منجن، پیٹرول پمپوں کے اجازت ناموں والا نیلا منجن، حج عمرہ کے لائسنسوں والاچتکبری منجن، منی لانڈرنگ کرنے والا خوشبو دار منجن، خفیہ فنڈز والاعزت دار منجن، رنگین مزاجوں کیلئے شربتی منجن، من مرضی تھانہ کچہری والا ڈنڈا منجن، ملازمتوں والا آجر منجن، کھلے پیسے کمانے والا ٹھیکیدار منجن، 24گھنٹے کمائی کرنے والا فیکٹری لائسنس منجن ، لامحدود اختیارات والاسپر منجن،خفیہ ترقیاتی فنڈز والاسترنگی منجن، ضلعی انتظامیہ پر حاکمیت کا تلوار منجن،انتشار پھیلانے والا خنجر منجن،نفرت کو فروغ دینے والا شرلی منجن،طبقاتی تفریق پیدا کرنے والا لسانی منجن۔

تیسرا منظر:مریم نوازشریف احتساب عدالت میں پہنچیں ، حمزہ شہباز اوراپنے محبوب چچا میاں شہباز شریف سے گلے ملیں ،جب یہ تصاویرمین اسٹریم میڈیا پر ریلیز ہوئیںتو ہر کسی نے اپنے اپنے ظرف کے مطابق معانی اخذ کیے ،حقیقت تو یہ ہے کہ اس تصویر نےن لیگ سے ش لیگ اور میم لیگ نکالنے کی افواہ ساز فیکٹریوں کو زمین بوس کردیا ہے۔ خبر تو یہ بھی ہے کہ سیاسی بساط بہت جلد بدلنے کو ہے،نام نہاد ایماندار صفحہ سیاست سے حرفِ غلط کی طرح مٹا دئیے جائیں گے اب کے بار صرف اہل قیادت ہی اس بساط پر کھیلے گی۔

چوتھا منظر:اربابِ بست و کشاد کےنادان فیصلوں کے انتقامی منجن نے سیاسی رہنمائوں کی نئے سرے سے صف بندی کردی ہے، سزا سنائے جانے کے بعد وطن واپس آکر جیل جانے اور اپنے سیاسی قائد کے بیانیے پر مردانہ وار قائم رہنے کی پالیسی نے ان کی ریاضت کو جلا بخشی ہے، انتقامی سیاست کے تحت ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نام ڈالنے کے بعدکے کانٹوں پر سفر کرکے ایک نہتی لڑکی ، بہادر اورپر اعتماد مریم نواز شریف کا روپ دھار چکی ہے۔ ماڈل ٹائون پارٹی اجلاسوں نے ان کی لیڈرشپ خصوصیات کو مہمیز لگا دی ہے،بلا شبہ مریم نواز شریف قومی سطح کے رہنما ئوں کی مسند پر براجمان ہوچکی ہیں ،الفاط کا محتاط استعمال، دبنگ لہجہ اور شعلہ بیانی نے بہادر مریم نواز شریف کو جلسوں کی اہم ترین مقرر کا مقام عطا کردیا ہے۔ سوشل میڈیا ہو یا مین اسٹریم میڈیا..... مریم نواز شریف کی ٹی آر پی تیزی سے بڑھنے کی جانب گامزن ہے،جلسوں میں عوام مریم نواز شریف کی تقریر کا انتظار کرتے ہیں۔ اب ریلیاں اورمریم نواز شریف دونوں لازم و ملزوم بن چکے ہیں،ان کے بغیر ریلیاں اور جلسے ادھورے لگیں گے۔

تازہ ترین