سپریم کورٹ آف پاکستان نے قتل کے 80 سالہ ملزم غلام رسول کی ضمانت قبل از گرفتاری مسترد کر دی، پولیس نے ملزم کو احاطۂ عدالت سے گرفتار کر لیا۔
کیس کی سماعت سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔
ملزم پر گزشتہ سال نوید چاند نامی دکاندار کو بیٹوں کے ہمراہ جا کر قتل کرنے کا الزام تھا۔
ملزم کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم شاملِ تفتیش بھی رہا ہے، یہ سینئر سٹیزن ہے، اس کی ضمانت منظور کی جائے۔
سپریم کورٹ کے جسٹس یحیٰی آفریدی نے کہا کہ ایف آئی آر کے مطابق تو ملزم غلام رسول نے مقتول کو صرف للکارا تھا۔
وکیلِ استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ ملزم غلام رسول نے للکارا تھا اور اپنے بیٹوں سے کہا تھا کہ قتل کریں، ملزم کے بیٹے ابھی تک مفرور ہیں، ملزم کے بیٹے قتل کے دوسرے مقدمات میں بھی مطلوب ہیں۔
عدالت نے ریکارڈ چیک کرنے کے بعد ملزم کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔
درخواستِ ضمانت مسترد ہونے پر پولیس نے ملزم غلام رسول کو احاطۂ عدالت سے گرفتار کر لیا۔