• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یہ’اسٹیلتھ‘ کشتی منٹوں میں آبدوز بن جاتی ہے


برطانیہ میں فوجی کشتیاں اور بحریہ کےلیے دیگر ساز و سامان تیار کرنے والی ایک کمپنی نے ’’سب سی کرافٹ‘‘ کے نام سے ایک جدید کشتی تیار کی ہے جو ’اسٹیلتھ‘ ہونے کے علاوہ، ضرورت پڑنے پر صرف چند منٹوں میں کشتی سے آبدوز بن جاتی ہے۔

سب سی کرافٹ کو مضبوط اور ہر ممکن حد تک ہلکا رکھنے کےلیے کاربن فائبر کے ساتھ ساتھ خاص طرح کے ’’ڈائی ایب‘‘ (Diab) فوم کا استعمال بھی کیا گیا ہے۔

اس میں کُل 8 افراد بیٹھ سکتے ہیں جن میں 6 غوطہ خور سپاہیوں کے علاوہ ایک پائلٹ اور ایک نیوی گیٹر شامل ہیں، یہ 39.2 فٹ لمبی اور 7.5 فٹ چوڑی ہے۔

کشتی کے طور پر یہ اپنا 725 ہارس پاور والا ڈیزل انجن استعمال کرتے ہوئے 74 میل فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ تیز رفتار سے سفر کرسکتی ہے جبکہ اس کی اوسط رفتار 56 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔

جب اسے کشتی سے آبدوز بنانا ہوتا ہے تو ایک خاص نظام اس میں پانی بھرنا شروع کردیتا ہے، جس کے دو منٹ بعد ہی یہ آبدوز کی طرح پانی کی گہرائی میں اترنے لگتی ہے۔

آبدوز میں تبدیل ہوجانے کے بعد یہ کشتی اپنے 6 الیکٹریکل تھرسٹرز استعمال کرتی ہے جو اسے زیرِ آب رہتے ہوئے 11 کلومیٹر فی گھنٹہ کی اوسط رفتار سے لے کر 15 کلومیٹر فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ رفتار پر آگے بڑھاتے ہیں۔

اب تک ’سب سی کرافٹ‘ کے پروٹوٹائپ کو بڑے تجرباتی تالابوں میں آزمایا جاچکا ہے جبکہ کھلے سمندر میں اس کی آزمائشیں اگلے سال 2021 کی جنوری میں شروع ہونے کی توقع ہے۔