• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حسین لوائی کی درخواستِ ضمانت کی سماعت 2 ہفتوں کیلئے ملتوی

سپریم کورٹ آف پاکستان نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کے ملزمان عمیر اور حسین لوائی کی درخواستِ ضمانت کی سماعت 2 ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی۔

سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

عدالتِ عظمیٰ نے ریفرنس میں پیش رفت پر ٹرائل کورٹ سے رپورٹ طلب کر لی۔

جسٹس قاضی امین نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ نے تو اس ریفرنس کو جلد سماعت کر کے نمٹانے کا کہہ رکھا ہے، نیب ریفرنسز کو نمٹا کیوں نہیں رہا؟ کیا ہو رہا ہے؟

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ جلد نمٹانے کی ہدایت دوسرے کیس میں تھی۔

جسٹس قاضی امین نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اسی ریفرنس میں جلد نمٹانے کی ہدایت کی تھی۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ریفرنس نمٹانے میں تاخیر کا سبب ملزمان کا رویہ ہے۔

جسٹس قاضی امین نے کہا کہ ملزمان کو عدالت سے تعاون کرنا ہو گا، ملزمان نظام پر حاوی ہونے کی کوشش نہ کریں، ملزمان تو ویسے بھی بےگناہ ہونے کا مؤقف اپنا رہے ہیں، ملزمان بے گناہ ہیں تو ٹرائل مکمل کروا کے خود کو بری کیوں نہیں کرواتے۔

نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ملزمان نے سپریم کورٹ میں ریفرنس اسلام آباد سے کراچی منتقل کرنے کی درخواست دی ہے، سپریم کورٹ نے کوئی حکمِ امتناع نہیں دیا پھر بھی کیس ملتوی کروایا جاتا ہے۔

وکیل حامد علی شاہ نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے 2 ماہ میں ریفرنس بنانے کا حکم دیا تھا، 2 سال میں ریفرنس فائل ہوا، نیب نے 69 گواہان بنائے ہیں، ابھی پہلے گواہ پر جرح ہونی ہے۔


جسٹس قاضی امین نے حکم دیا کہ ریفرنس فائل تو ہو گیا ،اب اس پر فیصلہ کروائیں، ٹرائل کورٹ بلا تاخیر ریفرنس پر سماعت مکمل کرے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے ہدایت کی کہ حکمِ امتناعی نہ ہو تو صرف درخواست دائر ہونے پر کارروائی نہ روکی جائے۔

عدالتِ عظمیٰ نے ملزمان طٰحہ رضا، حسین لوائی اور محمد عمیر کی درخواستیں اکٹھے لگانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر تینوں درخواستوں پر سماعت اکٹھی ہوگی۔

سپریم کورٹ نے عمیر اور حسین لوائی کی درخواستِ ضمانت کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔

تازہ ترین