• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریپ مجرم نامرد بنانے کا فیصلہ، تعزیرات پاکستان میں ترمیم کیلئے بلا تاخیر آرڈیننس لایا جائے گا، مقصد معاشرے کو محفوظ ماحول دینا ہے، وزیراعظم

ریپ مجرم نامرد بنانے کا فیصلہ، تعزیرات پاکستان میں ترمیم کیلئے بلا تاخیر آرڈیننس لایا جائے گا


اسلام آباد(نمائندہ جنگ، نیوز ایجنسیاں) وفاقی کابینہ نے زیادتی کے مجرموں کیلئے سخت سزائوں پر مشتمل سفارشات کی منظوری دے دی، ریپ کے مجرموں کو دوائوں کے ذریعے نامرد کیا جائے گا۔ 

تعزیرات پاکستان میں ترمیم کیلئے بلا تاخیر آرڈیننس لانے کا فیصلہ،وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد معاشرے کو محفوظ ماحول دینا ہے ، خواتین پولیسنگ، فاسٹ ٹریک مقدمات، گواہوں کا تحفظ بنیادی حصہ ہوگا، متاثرہ خواتین یا بچے بلا خوف و خطر اپنی شکایات درج کرا سکیں گے۔

 متاثرہ خواتین و بچوں کی شناخت کے تحفظ کا خیال رکھا جائے گا،وفاقی کابینہ نے ملک میں ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے کابینہ نے اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کے قیام کی اصولی منظوری دی۔

وزیر اعظم نے ملک بھر میں 50 ٹیکنالوجی زونز بنانے کی ہدایت کی، اسپیشل ٹیکنالوجی زونز ابتدائی طور پر پشاور، اسلام آباد، لاہور اور ہری پور میں قائم کیے جائیں گے، کراچی اور کوئٹہ میں بھی ان زونز کے قیام کی منظوری ، وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان میں آئی ٹی کا وسیع پوٹینشل موجود ہے جسے بروئے کار لانا لازمی ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی جدید دور میں ترقی کا زینہ ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے وفاقی وزیر صنعت و پیداوارحماد اظہراور وفاقی وزیر اقتصادی امور خسروبختیار کے ہمراہ کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دے دی۔

 وفاقی وزراءنے بتایا کہ وفاقی حکومت کے اقدامات کی بدولت چینی اور گندم کی قیمتوں میں گذشتہ 10دنوں سے بتدریج کم ہورہی ہے ، امپورٹڈ چینی 68 روپے کلو اور آٹا فی 40 کلو بوری کی قیمت 200 روپے تک کم ہوئی ہے،2.95لاکھ ٹن گندم درآمد کریں گے ،شبلی فراز نے کہا کہ کورونا سے پیدا شدہ حالات میں جلسے جلوس کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا،کابینہ نے اینٹی ریپ (انویسٹی گیشن اینڈ ٹرائل) آرڈیننس2020اور تعزیرات پاکستان (ترمیمی) آرڈیننس 2020 کی اصولی منظوری دیدی۔

اجلاس میں زیادتی کے واقعات کی روک تھام کیلئے قانون سازی پر بحث کی گئی، کچھ وزراء نے زیادتی کے مجرمان کو پھانسی کی سزا قانون کا حصہ بنانے کا مطالبہ کیا اور کہا زیادتی کے مجرمان کو سر عام پھانسی دی جائے۔ 

فیصل واوڈا، اعظم سواتی اور نورالحق قادری نے بھی پھانسی کی حمایت کی۔ عمران خان نے کہا کہ ابتدائی طور پر کیسٹریشن کے قانون کی طرف جانا ہوگا،انہوں نے بتایا کہ قانونی ٹیم نے ریپ قانون آرڈیننس کے مسودہ پر کام مکمل کرلیا، ہم نے معاشرے کو محفوظ ماحول دینا ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا یقینی بنایا جائے گا کہ سخت سے سخت قانون کا اطلاق ہو، قانون سازی میں کسی قسم کی تاخیر نہیں کریں گے، عوام کے تحفظ کیلئے واضح اور شفاف انداز میں قانون سازی ہوگی۔

 وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم کا بچوں اور خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم کا سخت نوٹس ہوئے کہا کہ ایسے جرائم کسی بھی مہذب معاشرے میں برداشت نہیں کیے جاتے۔

وزیر قانون و انصاف فروغ نسیم نے کابینہ کو سرکاری اداروں کے بورڈ آف ڈائیریکٹرزمیں ممبران پارلیمنٹ کی تعیناتیوں سے متعلقہ قوانین کے حوالے سے بریفنگ دی۔کابینہ نے اس ضمن میں سپریم کورٹ آف پاکستان سے رہنمائی لینے کا فیصلہ کیا ۔

قبل ازیںشبلی فرازنے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم وستم کی انتہا کردی گئی ہے،انڈیا میں مسلمانوں پر ظلم کیا جا رہا ہے۔ ہمارا پا لا ایک ایسے دشمن سے ہے جس میں نہ کوئی انسانیت ہے اور نہ اسے عالمی قوانین کی پاسداری ہے۔ انڈیا سے سر کاری ٹی وی کے معاہدے کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ انڈیا سے کوئی معاہدہ نہیں کیا گیا۔ 

فلسطین کے مسئلہ پر بھی حکومت کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔ دریں اثناء کابینہ نے کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے مورخہ 29 اکتوبر و 12 نومبر2020 کو منعقدہ اجلاسوں میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔

کابینہ کو سرکاری اداروں میں سی ای اوز اور منیجینگ ڈائریکٹرز کی خالی آسامیوں پر تعیناتیوں کی پیش رفت رپورٹ پیش کی گئی۔وزیر اعظم نے اس معاملے کوجلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی ۔کابینہ نے نیشنل آرکائیوز ایکٹ کی شق نمبر 3(2) کے تحت نیشنل آرکائیوز کے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کی منظوری دی۔

تازہ ترین