• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

NCC اجلاس، تعلیمی اداروں کی بندش، ریسٹورنٹس میں کھانوں، اجتماعات پر پابندی کی توثیق

اسلام آباد(نمائندہ جنگ،خصوصی رپورٹ ،جنگ نیوز،ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں تعلیمی اداروں کی بندش ، ریسٹورنٹس میں کھانوں اور اجتماعات پر پابندی کے فیصلوں کی توثیق کر دی گئی۔

 مساجد میں ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے علمائے کرام سے تعاون لینے کی ہدایت ، کھلے آسمان کے نیچے ڈھابوں میں کھانے پینے کی اجازت دیدی گئی۔

 قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے وفاقی وزر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہاہے کہ بند کمروں کے اندر کھانے پینے کے ریسٹورنٹس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

این سی او سی کی جانب سے صوبوں کو تفصیلات بھیجوا دی جائیں گی، علمائے کرام نے رمضان کے دوران حکومت کے ساتھ تعاون کیا تھا اور اب بھی صوبوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ علمائے کرام سے رابطہ کرکے اسی طرح کا تعاون حاصل کیا جائے۔

بدقسمتی سے بڑے بڑے اجتماعات ہو رہے ہیں، ملک میں سیاست پر پابندی نہیں لیکن ذمہ داری کی بات ہے،سپیکر نے کورونا کی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا ہے اور امید ہے تمام سیاسی جماعتیں شریک ہوں گی جہاں بات کی جائے گی جبکہ ہمیں سیاست میں مقابلہ کرنے کیلئےکوئی پریشانی نہیں ہے، اگر احتیاط نہ کی تو دو ہفتوں میں کیسزمیں شدت بڑھ سکتی ہےاور حالات خدا نخواستہ پھر اسی نہج پر چلے جائیں گے جب جون میں وبا کی پہلی لہر کا عروج تھا، تعلیمی ادارے دو طریقوں سے چلیں گے۔

 بچوں کے ہوم ورک کا کوئی طریقہ کار بنایا جائے گا تاکہ گھر میں ان کی پڑھائی چلتی رہے اور اس کی تفصیلات کا تعین صوبے کریں گے، اگر حالات ٹھیک رہے اور خطرناک ہوتی لہر پر ہم قابو پانے میں کامیاب ہوئے تو 11 جنوری تک سکولوں کے کھلنے کا امکان ہے۔

دیگر ممالک میں بھی کورونا کی دوسری لہر کی شدت زیادہ ہے تاہم لوگوں کے رویوں سے لگ رہا کہ انہیں کورونا کی شدت کا احساس ہے،بدقسمتی سے ملک میں بڑے بڑے اجتماعات ہو رہے ہیں۔

ایسے حالات نہیں چاہتے جس سے روزگار اور زندگیوں کو خطرہ ہو، حکومت نے احساس پروگرام کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تازہ ترین