• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسلح افواج اسرائیل پر ملکی بیانیہ کی مکمل حامی ہیں ، ڈی جی آئی ایس پی آر

اسلام آباد ( انصار عباسی ) پاکستان کی مسلح افواج اسرائیل اور فلسطین کے تنازع پر ملکی بیانئے کی مکمل حامی ہیں ۔یہ بات رابطہ کرنے پر ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے بتائی۔ 

انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے معاملے میں حکومت پاکستان کی طے شدہ پوزیشن ہے جس مسلح افواج کی مکمل حمایت حاصل ہے ۔ اس موضوع پر غیر ضروری قیاس آئیوں کی حو صلہ شکنی ہو نی چاہئے ۔

ان کا یہ جواب پاکستان کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کئے جا نے کے حولے سے غیر ضروری قیاس آرائیوں کا خاتمہ کردے گا ۔افواہیں پھیلانے والے خصوصاَ جن کا تعلق سوشل میڈیا سے ہے وہ یہ افوہیں پھیلا رہے ہیں پاکستان اسرائیل کو تسلیم کر نے پر غور کر رہا ہے اور فوجی اسٹیبلشمنٹ پالیسی تبدیل کر نے کے لئے سول حکومت پر دبائو ڈال رہی ہے ۔ 

اب ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر نے ایسی تمام قیاس آرائیوں کو بکواس قرار دے کر مسترد کر دیا ہے اور کہا کہ سوشل میڈیا کو اس بارے میں ذمہ دارانہ رویہ کا مظاہرہ کرنا چاہئے ۔ 

دریں اثناء وزیر اعظم کے ایک معاون نے بھی موقف جاننے کے لئے کہ آیا وزیر اعظم پر فوجی اسٹیبلشمنٹ کا اسرائیل کو تسلیم کر نے کے لئے کوئی دبائو ہے جیسا کہ سوشل میڈیا پر قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں ، انہوں نے ایسی تمام قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا ۔ 

انہوں نے نام نہ ظاہر کر نے کی شرط پر بتایا کہ انہوں نے فوجی اسٹیبلشمنٹ میں اعلیٰ حکام سے ملاقات کی ہے اور وہ بھی اسرائیل اور فلسطین کے بارے میں حکومت پاکستان کی بیانیہ پالیسی کے حامی ہیں ۔ 

فوج کے اعلیٰ حکام تو یہاں تک کہتے ہیں کہ عرب ممالک جیسے سعودی عرب بھی اسرائیل کو تسلیم کر لے لیکن پاکستان اسے تسلیم نہیں کرے گا ۔ 

ذرائع کے مطابق سول اور فوجی اسٹیبلشمنٹ اس امر سے بخوبی آگاہ ہیں کہ جب تک فلسطینیوں کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ان کے حقوق نہیں ملتے اور القدس کا تنازع مسلمانوں کی خواہشات طے نہیں پا جاتا ، پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا ۔

ایسا کوئی اقدام مسئلہ کشمیر پر بھی سمجھوتہ کر نے کے مترادف ہو گا ۔ وزیر اعظم عمران خان نے پہلے ہی واضح کردیا ہے کہ مسئلہ فلسطین کے حل تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا ۔ 

وزارت خارجہ کا بھی کہنا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کر نے پر کوئی غور نہیں ہو رہا۔وزارت خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے قیاس آرائیوں کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خود اختیاری کا مکمل حامی ہے ۔ 

دیر پا امن کے لئے اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں کے مطابق تنازع کا دو ریاستی حل نکالا جا نا چاہئے جس کے تحت 1967 سے قبل کی سرحدیں بحال اور القدس ریاست فلسطین کا دارالحکومت ہو ۔

تازہ ترین