• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لیبارٹری کی غلطی سے سیکڑوں افراد کے کورونا وائرس ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت

لندن ( پی اے ) ایک لیبارٹری کی غلطی کے بعد این ایچ ایس کی جانب سے سیکڑوں افراد کو غلط طور پر یہ بتایا گیا کہ انہیں کورونا وائرس کوویڈ 19 ہے۔ 19 سے 23 نومبر تک 1300 سےزائد افراد نے اپنے ٹیسٹ سیمپلز دیئے تھے جن کے نتائج مثبت آئے جب کہ حقیقت میں ان کے ٹیسٹ کا نتیجہ صاف تھا ۔ان تمام متاثرین سے کہا جائےگا کہ وہ دوبارہ اپنا کورونا ٹیسٹ کروائیں ۔ ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر (ڈی ایچ ایس سی) نے کہا کہ ڈنکن لارکومبی جس کی بیٹی کو کو کورونا ٹیسٹ کا غلط نتیجہ موصول ہوا کا کہنا ہے کہ یہ غلطی سے تکلیف سے کہیں زیادہ ہے۔ میڈسٹون کینٹ سے تعلق رکھنے والی پی آر کمپنی ڈائریکٹر نے کہا کہ ان کے دو بچوں جن کی عمریں 14 اور نو سال ہے کو سکول سے سیلف آئسولیشن اختیار کرنے کیلئے بھیج دیا گیا تھا اور انکی وجہ سے وہ کام کرنے سے قاصر تھا ۔ انہوںنےخ بتایا کہ ان کی 14 سالہ بیٹی چار دن سے اپنے سونے کے کمرے سے باہر نہیں نکلی اور اس وقت تک اس کا کھانا اس کے دروازے کے باہررکھ دیا جاتا تھا جب تک فیملی کو یہ معلوم نہیں ہوا کہ ان کا کورونا ٹیسٹ زرلٹ خالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملغے کو انتہائی سنجیدگی سے لے رہے ہیں ۔ سن اخبار کے سابق رائل ایڈیٹر مسٹر لارکومبی نے کہا کہ یہ غلطی میرے لئے سوال لائی ہے کہ آیا یہ ٹیسٹ سسٹم قابل اعتبار ہے بھی یا نہیں ۔انہوںنے کہ پوری معیشت کا انحصار ٹیسٹ لیبارٹریز کی اہلیت اور صلاحیت پر ہے۔ اگر وہ اپنا کام درست طریقے سے نہیں کر رہی ہیں تو ان کا احتساب کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈی ایچ ایس سی کا کہنا ہے کہ یہ ایک علیحدہ واقعہ ہے جو ٹیسٹنگ کیمیکلز کے ایک بیچ کے مسئلے کی وجہ سے پیدا ہوا اور اس نے پورے برطانیہ میں ہونے والے ٹیسٹس کو متاثر کیا ۔ اس صورت حال کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ دوبارہ کوئی ایسا واقعہ نہ ہو ۔ جمعرات کو ایک اور ٹیسٹ کے بعد لارکومبی کی بیٹی کا کورونا ٹیسٹ نیتجہ نیگیٹو آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے حکومت نے پورے کینٹ کو ٹیئر تھری میں ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے جو حیران کن ہے کہ کیا آپ ان کی ماڈلنگ میں غلطی کر رہے ہیں۔ جب یہ پوچھا گیا کہ اگر 1311 غلط نتائج انفیکشن کی شرحوں کے ریجنل اعداد و شمار کو متاثر کریں گے جو کہ فی ایک لاکھ کیسز کی نمائندگی کرتے ہیں تو ڈی ایچ ایس سی نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ریجنل اعداد و شمار پر کسی بھی طرح کا اثر معمولی ہو گا ۔ لیکن جب بھی ٹیئرنگ کے حوالے سے کوئی مباحثہ ہو گا تو اس ایونٹ کو زیر غور لایا جائے گا ۔

تازہ ترین