• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا ایس او پیز کیلئے حکومت خود ماڈل بن کر دکھائے، ماہرین


کراچی(ٹی وی رپورٹ) گرین ٹاسک فورس کے صدر ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ کورونا ایس او پیز کیلئے حکومت خود ماڈل بن کر دکھائے، کورونا ویکسین لگانے سے پہلے اینٹی باڈیز ٹیسٹ لازمی کیے جائیں،اس وقت ملک میں فلو کی ویکسین بھی دستیاب نہیں جو بڑا المیہ ہے۔ 

کورونا سے حالات اتنے برے نہیں جتنی حکومت نے اپنے سیاسی مقاصد کیلئے ہائپ پیدا کردی ہے، عوام کنفیوژ ہیں کہ لاک ڈاؤن کی مخالفت کرنے والی حکومت آزادیاں سلب کرنے کی بات کررہی ہے جبکہ لاک ڈاؤن پر زور دینے والے اپوزیشن سیاستدان جلسے کررہے ہیں، اپوزیشن جلسے کررہی ہے تو حکومت بھی ایس او پیز کی خلاف ورزیوں میں پیچھے نہیں۔ 

وہ جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں چیئرمین انفیکشن کنٹرول بورڈ پروفیسر اعجاز اے خان اور ریسرچر علی معین نوازش بھی شریک تھے۔

پروفیسر اعجاز اے خان نے کہا کہ پچھلے چھ ہفتے میں کورونا مریضوں اور اموات کی تعداد میں بڑا اضافہ ہوا ، حکومت اور عوام کو مل کر کورونا ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا، پاکستان میں چین کے تعاون سے کورونا ویکسین کا تجربہ اور تحقیق ہورہی ہے، اب تک 8ہزار لوگوں کو یہ ویکسین لگ چکی ہے کسی رضاکار کو سنجیدہ مسائل کا سامنا کرنا نہیں پڑا۔

علی معین نوازش نے کہا کہ پاکستان میں کورونا مریضوں کا درست ڈیٹا دستیاب نہیں ہے نہ ہی سب کے ٹیسٹ ہورہے ہیں، اس وقت کورونا متاثرین کو اسپتالوں میں بستر دستیاب نہیں ، آکسفورڈ کی کورونا ویکسین گیم چینجر ہے کیونکہ اس کی لاگت بہت کم ہے۔

گرین ٹاسک فورس کے صدر ڈاکٹر جمال ناصر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی وجہ سے عوام کا برا حال ہے، کورونا کی دوسری لہر میں مریضوں میں زیادہ خطرناک علامات دیکھنے میں آئیں البتہ اموات کی شرح کم ہے۔

تازہ ترین