• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دُعا منگی نے اپنے کس دوست کے علاج کیلئے مہم چلائی؟

گزشتہ سال کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فائرنگ کے بعد کار سوار ملزمان کے ہاتھوں اغوا ہونے والی دُعا منگی نے اپنے اُس دوست کے علاج کے لیے فنڈ جمع کرنے کی مہم چلا دی ہے جس نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر دُعا منگی کو اغواکاروں سے بچانے کی کوشش کی تھی۔

اس حوالے سے دُعا منگی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک طویل پیغام جاری کرتے ہوئے سب سے پہلے اپنا تعارف کروایا اور کہا کہ ’مجھے امید ہے کہ آپ سب خیریت سے ہوں گے اور محفوظ ہوں گے، ان لوگوں کے لیے جو مجھےنہیں جانتے ہیں اُن کو بتانا چاہتی ہوں کہ مجھے گزشتہ سال 30 نومبر کو اغوا کیا گیا تھا۔ ‘

دُعا منگی نے اپنے دوست کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’جب اغوا کاروں نے مجھ پر حملہ کیا تو اُس وقت صرف ایک ہی بہادر اور نڈر شخص تھا جس نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر مجھے بچانے کی کوشش کی اور وہ میرا دوست حارث ہے۔‘

اُنہوں نے کہا کہ ’مجھے بچانےکے دوران حارث کو گردن پر گولی لگی جس کی وجہ سے اس کے پھیپھڑے اور ریڑھ کی ہڈی شدید متاثر ہوئی، اس سانحے کے بعد حارث نے متعدد سرجری کروائیں جن میں کافی حد تک وہ کامیاب رہا۔‘

دُعا منگی نے کہا کہ ’حارث نے اپنی زندگی میں سخت جدوجہد کی لیکن بدقسمتی سے حارث خود اپنے پاؤں پر کھڑے ہوکر چلنے کے قابل نہیں رہا ہے، ہم نے حارث کے علاج کے لیے بیرون ملک ڈاکٹر سے رابطہ کیا۔‘

اُنہوں نے کہا کہ ’ڈاکٹرز نے دعویٰ کیا ہے کہ حارث علاج کے بعد بغیر کسی سہارے کے چلنے لگے گا لیکن اس علاج کے لیے کافی رقم درکار ہے۔‘

دُعا منگی نے کہا کہ ’جب میرے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا تھا تو حکومت نے کہا تھا کہ وہ حارث کے علاج کے تمام اخراجات اُٹھائیں گے لیکن ایک سال گُزر گیا اور کسی حکومتی ادارے نے ہم سے رابطہ نہیں کیا۔‘

اُنہوں نے اپنی مہم کی لنگ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے حارث کے لیے علاج کے لیے ’GoFundMe‘ مہم کا آغاز کیا ہے جہاں آپ اپنے فنڈز جمع کروا کر ہماری مدد کرسکتے ہیں۔‘

دُعا منگی نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’براہِ کرم ہمیں عطیات دے کر حارث کا علاج ممکن بنائیں۔‘

واضح رہے کہ گزشتہ سال 30 نومبر کی شب ڈیفنس، خیابان بخاری کمرشل سے کار سوار ملزمان طالبہ دعا منگی کو اغواء کر کے لے گئے تھے جبکہ ملزمان نے دعاکے ساتھ موجود اس کے دوست حارث سومرو کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا تھا۔

رواں سال دعا منگی کے کیس میں گرفتار 2 ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں مغویہ دعا منگی کو بھی سخت حفاظتی انتظامات میں عدالت میں پیش کیا گیا۔

دعا منگی نے عدالت میں موجود ملزمان زوہیب قریشی اور مظفر کو شناخت کرلیا اور عدالت کو بتایا کہ ان دونوں ملزمان نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ مجھے اغواء کیا تھا ۔

تازہ ترین