• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگلینڈ میں کرسمس کے دوران دکانیں 24 گھنٹے کھلی رکھنے کی اجازت

لندن (پی اے) ہائوسنگ کے وزیر رابرٹ جینرک نے کہا ہے کہ انگلینڈ میں کرسمس کے دوران جنوری میں دکانیں 24 گھنٹے کھلی رکھنے کی اجازت ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ لوکل اتھارٹیز ریٹیل شاپس کے کھلنے سے متعلق پابندیوں کو عارضی طور پر ختم کرسکیں گی۔ ڈیلی ٹیلی گراف میں اپنے مضمون میں انھوں نے لکھا ہے کہ یہ سہولت شاپنگ کو زیادہ پر لطف اورمحفوظ بنانے کیلئے دی جائے گی، اس بات کا فیصلہ دکاندار اور کونسلیں مل کر کریں گی کہ اسٹور کب تک کھلے رکھنا ہیں۔ پرائمارک ان اسٹورز میں پہلا اسٹور ہے جس نے کہا ہے کہ وہ نئے قواعد کا بھرپور فائدہ اٹھائے گا۔ ملبوسات کے دکاندار نے بدھ کو انگلینڈ میں لاک ڈائون ختم ہونے کے بعد اجازت ملتے ہی اپنے 11 اسٹور 24 گھنٹے کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کیلئے کئی ماہ سے جاری پابندیوں کی وجہ سے ہائی اسٹریٹ کو شدید نقصان پہنچا ہے، توقع کی جاتی ہے کہ دکانیں کھلی رکھنے کے اوقات میں نرمی سے کاروبار میں اضافہ ہوگا، نئے قواعد کا اطلاق پیر سے ہفتہ تک کیلئے ہوگا۔ وزیر ہائوسنگ نے اپنے مضمون میں لکھا ہے کہ ہم میں سے کوئی بھی بھیڑ بھاڑ میں گھس کر تفریح نہیں کرنا چاہتا اور ہم میں سے کوئی ایسا نہیں ہے جو وائرس کو کنٹرول کرنے کیلئے سماجی فاصلے کی اہمیت کو تسلیم نہیں کرتا۔ انھوں نے کہا کہ ان تبدیلیوں کے معنی یہ ہیں کہ مقامی دکانیں زیادہ دیر تک کھلی رکھی جاسکیں، تاکہ لوگ زیادہ محفوظ طریقے اور آسانی کے ساتھ شاپنگ کرسکیں۔ جنرک نے لوکل کونسلوں پر زور دیا کہ وہ کاروبار کے اوقات کا تعین کرتے ہوئے ریٹیلرز کو زیادہ سے زیادہ ممکنہ حد تک سہولت فراہم کرنے پر توجہ دیں۔ انھوں نے کہا کہ دکانیں اور سپر مارکیٹس اسٹاک ڈلیوری کیلئے بھی زیادہ وقت دیا جائے گا تاکہ دن میں سڑکوں کو صاف رکھا جاسکے۔  اس سال بلیک فرائیڈے دکانداروں کیلئے وقت سے پہلے آگیا، برٹش ریٹیل کنسورشیم نے اس قدم کا خیر مقدم کیا ہے، اب جبکہ کرسمس کو صرف 3 ہفتے رہ گئے ہیں، دکانداروں نے حکومت کی جانب سے دیئے جانے والے اضافی موقع کا فائدہ اٹھایا ہے۔ برٹش ریٹیل کنسورشیم کی چیف ایگزیکٹو ہیلن ڈکن سن نے بتایا کہ انھیں اس بات سے بڑی تقویت ملی ہے کہ دکاندار آخری منٹ تک کاروبار کرسکیں گے۔ خریداری کرنے والے آن لائن خریداری کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ریٹیل امپائر آرکیڈیا جو ٹاپ شاپ، برٹن اور ڈوروتھی پرکنز اگلے 24 گھنٹے انتظامیہ میں داخل ہونے والے ہیں، جس کی وجہ سے کم وبیش 13,000 افراد کی ملازمتوں کو خطرہ لاحق ہوجائے گا۔ اس مہینے کے اوائل میں فیشن چین پی کاکس اور جائیگر کے مالک ایڈنبرا وولن مل گروپ کو کوئی خریدار نہ ملنے کے سبب انتظامیہ میں چلے گئے ہیں۔ دوسرے کاروبارسے وابستہ ہزاروں افراد بھی ملازمت سے محروم ہوگئے ہیں، سینسبری نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ وہ 3,500 ملازمین کی چھانٹی کررہا ہے، آرگوس اپنے 420 آئوٹ لیٹس اور اپنے گوشت، مچھلی اور روزمرہ کے کائونٹرز کو بند کر رہا ہے۔ اگست میں مارک اینڈ اسپنسرز نے اعلان کیا کہ وہ 3 ماہ کے اندر 7,000 افراد کی چھانٹی کررہا ہے۔
تازہ ترین