• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدالتی حکم پر پاکستان سے کمبوڈیا منتقل کیے جانے والے کاون ہاتھی نے اپنے نئے گھر میں نئی زندگی کا آغاز کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کاون ہاتھی کو کمبوڈیا میں دوست بھی مل گیا ہے، کمبوڈیا انتظامیہ کی جانب سے شیئر کی گئی ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کاون ہاتھی اپنے نئے دوست کے ساتھ سونڈھ کے ذریعے سلام دعا کر رہا ہے۔

35 سالہ کاون ہاتھی پاکستان کے شہر اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر میں 34 سال  تنہا رہا ہے، اس تنہائی کے سبب  ہی کاون ہاتھی کو دنیا بھر میں ’دنیا کا تنہا ترین ہاتھی‘ کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔

کاون ہاتھی 1984ء  میں  سری لنکا میں پیدا ہوا تھا، 1985ء میں جب کاون صرف ایک سال کا تھا سری لنکا حکومت کی جانب سے کاون کو بطور تحفہ پاکستان کو دے دیا گیا تھا۔

کاون ہاتھی کافی عرصہ اکیلا رہا جبکہ 1990ء میں بنگلہ دیش کی جانب سے ایک ہتھنی پاکستان کو تحفے میں دی  گئی جسے ’سہیلی‘ کا نام دیا گیا تھا، کاون کی طرح سہیلی بھی سری لنکا میں 1989ء میں پیدا ہوئی تھی۔

2012ء میں ہتھنی سہیلی کی طبی وجوہات کی بنا پر موت واقع ہو گئی تھی جس کے بعد کاون ایک بار پھر اکیلا ہو گیا تھا۔ 

واضح رہے کہ رواں ہفتے کاون ہاتھی کو بذریعہ خصوصی طیارہ پاکستان سے کمبوڈیا پہنچا دیا گیا ہے جہاں امریکی گلوکارہ شیئر سمیت بڑی تعداد میں افراد نے کاون کا استقبال کیا تھا۔

اس سے قبل کاون کے لیے کئی سالوں سے مہم چلانے والی گلوکارہ شیئر کاون ہاتھی کی کمبوڈیا منتقلی سے قبل اسے دیکھنے کے لیے اس ہفتے پاکستان پہنچی تھیں، شیئر نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی اور اُن کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔

تازہ ترین