• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاعر: افتخار احمد عاطر

صفحات: 288، قیمت: 500 روپے

ناشر: علم و عرفان پبلشرز، الحمد مارکیٹ، اُردو بازار، لاہور۔

ممتاز شاعر اور ادیب ،افتخار احمد عاطرجن کی اُردو اور پنجابی زبان میں کئی تصانیف موجود ہیں،’’جاگدے سُفنے‘‘(پنجابی کلام)کی صُورت اپنے قارئین کے لیے ایک شعری مجموعہ لے کر آئے ہیں۔ مجموعے میں کُل194غزلیں،نظمیں شامل ہیں۔ نظموں کی نسبت غزلیات کی تعداد کم ہے، کچھ غزلوں کے طویل بحر کے سبب کلام سمجھنےمیں کچھ مشکل ضرور پیش آتی ہے، لیکن نظموں کے موضوعات کا تنوّع، زبان کی چاشنی، سادہ اسلوب اور رواں انداز پنجابی زبان سے عدم واقفیت کا بیرئیر بھی راہ میں نہیں آنے دیتے۔ 

عمومی نظمیں ایک رَو میں پڑھی جاتی ہیں اور قاری کو اُن سے ہم آہنگ ہونے یا ری لیٹ کرنے میں کوئی مشکل پیش نہیں آتی۔ نمونے کے طور پر دیکھیے؎اس کلبوت دی چاٹی اندر…چل دی ہر ویلے دُکھاںدی مدھانی…منہ تک ایس نوں بَھر کے رکھدا…درد حیاتی دا اُبلا پانی(اس بُت(انسانی جسم)کی چاٹی میں…چلتی ہے ہروقت دُکھ کی مدھانی…اِس کو منہ تک بَھرکے رکھتا ہے…دردِ زندگی کا ابلتا پانی)۔اور؎جی کردا تینوں ونگاں چڑھاواں…اکھاں چوں ڈگدے شیشے نال بَنیاں…ہاواں دے سیک اُتے پگھلا کے…سدھراں دے خون نال رنگیاں(جی کرتا ہے تمہیں چوڑیاں پہناؤں…آنکھوں سے گرتے شیشے سے بنی…آہوں کے سینک پر پگھلا کر…ارمانوں کے خون سے رَنگی)۔

تازہ ترین