• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اشتہارات صارفین کو اپنی طرف متوجہ کرنے کا سب اہم ذریعہ ہوتے ہیں، جو اس طرح تیار کیے جاتے ہیں کہ لوگوں کو بتایا جائے کہ فلاں چیز سے ان کی فلاں ضرورت پوری ہوسکتی ہے۔ 

 تاہم کھیلوں کے سامان اور جرسیز بنانے کے حوالے سے مشہور برانڈ نائیک کے اشتہار نے جاپان میں نئی بحث کو جنم دے دیا۔ 

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نائیک کے اس دو منٹ پر محیط اشتہار میں ایسی خواتین فٹبالر کی حقیقی زندگی کے تجربے کو دکھایا گیا ہے جنہیں کھیل میں بے حد پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اس اشتہار سے ایسا تاثر مل رہا ہے جیسے جاپان میں خواتین کھلاڑیوں کو نسلی امتیاز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یہ اشتہار جاپان میں اچھا نہیں چل سکا اور وہاں اس سے متعلق نئی بحث کا آغاز ہوگیا۔ 

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے اس اشتہار میں کمپنی کا کہنا تھا کہ یہ اشتہار کسی اکائی سے متعلق نہیں بلکہ اس میں خواتین کی کھیل کی طاقت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ 

ویڈیو کے کپشن میں لکھا گیا تھا کہ ’اگر ہم ساتھ میں کام کریں تو مستقبل ہمارے لیے مزید وسیع ہوجائے گا‘۔

اس حوالے سے جاپانیوں کا ماننا ہے کہ اس اشتہار میں امریکی کمپنی نے صرف جاپان کو ہدف بنایا ہے۔ 

کچھ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ نائیک کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں گے۔

تازہ ترین