• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

8سرکاری یونیورسٹوں کےوائس چانسلرزکی تقرری کھٹائی میں پڑگئی

پشاور (یوسف علی) خیبر پختونخوا کی 8 سرکاری یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تقرری کے لئے ایک ہفتہ قبل کارروائی مکمل ہونے کے باوجود تقرری کے اعلامیہ کے اجراء میں تاخیر سے قیاس آرائیاں پھیل گئیں، فہرست میں تبدیلی اور مختلف یونیورسٹیوں کے لئے تجویز کردہ امیدواروں کے خلاف الزامات بھی سامنے آنے لگے ہیں ،8سرکاری یونیورسٹوں کےوائس چانسلرزکی تقرری کھٹائی میں پڑگئی، محکمہ اعلیٰ تعلیم پر بھی تجویز کردہ امیدواروں کی فہرست میں ٹمپرنگ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ہایئر ایجوکیشن کمیشن کے سابق چیئرمین کی سربراہی میں اکیڈمک اینڈ سرچ کمیٹی نے 17 اور 18 نومبر کو انٹرویو کے بعد 24 امیدواروں ، ہر یونیورسٹی کے لئے تین امیدواروں کے پینل سمیت، کی تقرری کی سفارش کر دی ہے ، انٹرویو کے چند روز بعد محکمہ اعلیٰ تعلیم نے ایک سمری بھیجی تھی لیکن اس پر وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ سے آگے کارروائی نہیں ہوئی۔ محکمہ اعلیٰ تعلیم کے ایک سینئر افسر نے تصدیق کی ہے کہ صوبائی کابینہ کے اجلاس کے منٹس ابھی منظور نہیں ہوئے جس کی منظوری کے بعد ہی سمری منظوری کے لئے وزیر اعلیٰ کو پیش کی جائے گی، وزیر اعلیٰ کی منظوری کے بعد ہی سمری گورنر سیکرٹریٹ بھیجی جائے گی جہاں منظوری کے بعد محکمہ اعلیٰ تعلیم تقرریوں کا اعلامیہ جاری کرے گا۔ صوبائی بیورو کریسی کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ یہ کوئی تاخیر نہیں ہے یہ ایک معمول کا عمل ہے جو وقت لیتا ہے ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق تاخیر کی ایک بڑی وجہ وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری پر کام کا بوجھ بتایا گیا ہے جن کے پاس کئی دیگر محکموں کا اضافی چارج بھی ہے۔ دیگر ذرائع کے مطابق سمری گورنر سیکرٹریٹ کو بھیج دی گئی ہے جنہوں نے اسے سنگین اعتراضات کے ساتھ واپس کر دیا ہے اطلاعات کے مطابق گورنر نے اعتراض کیا ہے کہ اصل فہرست کہیں تبدیل کی گئی ہے جس میں تجویز کردہ ناموں کے بدلے نئے نام شامل کئے گئے ہیں ، گورنر نے یہ معاملہ وزیر اعظم سیکرٹریٹ اور اکیڈمک اور سرچ کمیٹی کے ساتھ بھی اٹھایا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے اسے وزیر اعلیٰ محمود کے ساتھ زیر بحث لایا ہے اس موقع پر سرچ اینڈ اکیڈمک کمیٹی کے سربراہ بھی موجود تھے ، اعلامیہ کے اجراء میں مزید تاخیر کا امکان ہے۔

تازہ ترین