• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بڈھ بیر، بچی کے قتل اور زیادتی کی تحقیقات پر اہم انکشافات

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)پشاور کےعلاقہ بڈھ بیرمیں سات سالہ بچی کو جلانے کے واقعہ کے مرکزی ملزم کی نشاندہی ہو گئی ہے تا ہم اس کی گرفتاری ممکن نہ ہو سکی، بچی کے قتل اور زیادتی کی تحقیقات پر اہم انکشافات ہوئے ہیں ، واقعہ کے مرکزی ملزم کی نشاندہی،گرفتاری ممکن نہ ہو سکی، معاملہ اسمبلی میں پہنچ گیا، دوسری جانب خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن اراکین نے بچی لیہ خان کو جلانے اور چار سالہ طاہر اللہ کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے ۔میڈیارپورٹ کے مطابق پشاور پولیس کاکہناہےکہ بڈھ بیر سے تعلق رکھنے والی سات سالہ بچی لیہ کو جلانے کے واقعہ میں ملوث مرکزی ملزم کی نشاندہی ہوگئی ہے تاہم اس کی گرفتاری نہیں ہوسکی ۔ دوسری جانب بچی کو جلانے کا معامہ خیبرپختونخوا اسمبلی پہنچ گیا جہاں اے این پی کے رکن اسمبلی خوشدل خان نے توجہ دلاونوٹس پر کہا کہ ابھی تک بڈھ بیر میں سات سالہ بچی لیہ خان کو جلانے اور چار سالہ طاہر اللہ کے قاتلوں کو گرفتارنہیں کیا گیا اور نہ ہی غم زدہ خاندانوں کی معاونت کی گئی ۔ اس موقع پر رکن اسمبلی صلاح الدین نے کہا کہ بڈھ بیرمیں رواں سال بچوں کے قتل کا یہ چوتھا واقعہ ہے اور حکومت خاموش ہے ۔۔ وزیر قانون سلطان محمد خان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ بڈھ بیر واقعےمیں کچھ لوگ گرفتار ہوئے ہیں لیکن 100 فیصد صحیح ملزمان کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس پر دباو نہ ڈالیں کہ ابھی کے ابھی گرفتاریاں کی جائیں ،انہوں نے یقین دلایا کہ متاثرہ خاندانوں کی مالی معاونت کی جائے گی۔

تازہ ترین