• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک میں جمہوری مارشل لاء ہے، مصطفیٰ کمال


پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی ) کے چیئرمین مصطفیٰ کمال کاکہنا ہے کہ ملک میں جمہوری مارشل لاءہے، اٹھارویں ترمیم کے ذریعے وزیراعلیٰ ڈکٹیٹر بن گئے ہیں، اختیارات نچلی سطح تک منتقل نہیں کر رہے ہیں۔

احتساب عدالت میں پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ایس پی چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کہتے ہیں حلقہ بندیاں نہیں ہو سکتیں،اختیارات وزیر اعلیٰ ہاؤس میں آکر رک گئے ہیں۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ اٹھاریوں ترمیم کے تحت اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل نہیں کیا گیا، وفاق سے ملنےوالا پیسہ وزیراعلیٰ لے کر بیٹھ جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ایف سی ایوارڈ وسائل کی منتقلی کا طریقہ ہے ، سندھ کے وزیراعلیٰ کو مجبور کریں کہ اختیارات آگے تک منتقل کریں ۔

پی ایس پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان آپ کی حکومت پنجاب ،کے پی اور بلوچستان میں ہے،وہاں ہی مقامی حکومتوں کا الیکشن کرا دیں۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ مقامی حکومتوں کے نظام پر شب خون مارا گیا، سوالاکھ کونسلروں کو غیر قانونی طور پر نکالا گیا،جبکہ ان کی مدت ختم ہونے میں دو سال باقی تھے ۔

انہوں نے کہا کہ اختیارات کی منتقلی سے علیحدگی کی تحریکیں دم توڑ جائیں گی،وزیر اعظم عوام کو انقلاب کے سنہری خواب دکھا رہے ہیں،جبکہ صوبوں کو درپیش مسائل کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

مصطفی کمال نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اچھی باتیں کرنے کے باوجو د عمل نہیں کر سکتے ، اپوزیشن اپنے احتجاج میں وسائل کی منتقلی کی بات کرے۔

دوسری جانب احتساب عدالت نے پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس میں مصطفیٰ کمال اوردیگر کے خلاف مزید گواہ طلب کرتے ہوئے سماعت 23دسمبر تک ملتوی کردی۔

تازہ ترین