• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جسٹس فائزصدارتی ریفرنس، بینچ کی تشکیل کیخلاف فیصلہ محفوظ


سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ صدارتی ریفرنس کے نظر ثانی کیس میں بینچ کی تشکیل کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ صدارتی ریفرنس نظرثانی کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بینچ نے کی۔

کیس کی سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے وکیل منیر اے ملک نے بھٹو کیس میں بینچ تشکیل کیس کا حوالہ دیتے ہوئے ذوالفقارعلی بھٹوکیس میں جسٹس دراب پٹیل کانوٹ پڑھا۔


جسٹس عطابندیال نے کہا کہ عدالتی وقار ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے نظرثانی پر کوئی بات نہیں کروں گا۔

وکیل منیر اے ملک نے کہا کہ ایک بینچ میں جتنے ججز نے فیصلہ دیا اس سے کم ججز نظرثانی فیصلہ نہیں سن سکتے۔

سندھ بار کونسل کے وکیل رشید اے رضوی نے کہا کہ اقلیتی فیصلہ دینے والے ججز بھی فیصلہ کریں وہ بینچ میں بیٹھنا چاہتے ہیں یا نہیں۔

حامد خان نے کہا کہ فیصلہ ایک ہی ہے جس میں اکثریتی اور اختلافی دونوں پہلو ہیں، ہو سکتا ہے اختلافی فیصلہ دینے یا اکثریتی فیصلہ دینے والے اپنا ذہن تبدیل کرلیں۔

سرینا عیسیٰ نےکہا کہ وہی ججز فیصلہ سنیں جنہوں نے پہلے کیس کو سنا، عدالت میں دیئے گئے میرے بیان کی ٹرانسکرپٹ، ریکارڈنگ فراہم کی جائے۔

اس پر جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس میں کہا کہ آپ اپنے بیان کا ٹرانسکرپٹ لے سکتی ہیں، درخواست دائر کردیں، آپ کے بہت ہمدرد یہاں موجود ہیں، بہتر ہوگا آپ اپنا وکیل کر لیں بصورت دیگر ہم کسی وکیل کو آپ کی جانب سے کیس لڑنے کا کہہ دیتے ہیں۔

سریناعیسٰی نے کہا کہ پھر وہی بات کروں گی چیف جسٹس کیس میں فریق ہیں تو کیسے بنچ بناسکتے ہیں؟

عدالت نےکہا کہ صدر سپریم کورٹ بار لطیف آفریدی دو روز میں بینچ کی تشکیل پر دلائل دیں گے،بنیچ کی تشکیل پر فیصلہ چند روز میں سنایا جائے گا، جس کے بعد کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بینچ نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

تازہ ترین