• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملکی ترقی کے دعویداری اسی وقت درست لگتی ہے جب macro level کے ساتھ ساتھ micro level پر بھی اثرات نظر آرہے ہوں۔ لیکن ہر دور حکومت میں کبھی اس طرف توجہ نہیں دی گئی ۔ سارا زور بڑے پراجیکٹ پہ اپنے نام کی تختی لگوانے پہ رہا۔ نجلی سطح پہ کیا ہو رہا ہے عوام کس مشکل میں ہیں اس سے کسی کو غرض نہیں۔ چاہے پینے کا صاف پانی ہو، ضرورت کے مطابق پانی کی سپلائی ہو، سیوریج کے پانی کی مسلسل نکاسی، سڑکوں کی بروقت استرکاری carpeting ہو، بجلی کی بلا تعطل فراہمی ہو، گیس کی فراہمی خاص کر سردیوں میں، بارش کے بعد پانی کا فوری نکاس، بیماری کی صورت میں ہر جگہہ بنیادی صحت کی سہولیات کی فراہمی، معیاری بنیادی تعلیم کی فراہمی، ٹرانسپورٹ کی سہولیات کی فراہمی وغیرہ وغیرہ ۔لیکن کیا اس طرف حکومتی توجہ ہے سب سے پہلے construction کے شعبے کو اہمیت دی گئی، پھر مسافر خانوں کی تعمیر کی، کیونکہ ہمارے امرا اور صاحب ثروت لوگوں کا یہی ذریعہ معاش ہے۔ ان کی روزی کی حفاظت welfare state کی اہم ذمہ داری ہے۔عام لوگوں کے مسائل سے کسے سروکار۔ پچھلے دنوں بارش کے بعد مین روڈز یعنی بڑی سڑکوں کو تو صاف کردیا گیا لیکن گلی کی سڑکوں کو ایسے ہی چھوڑ دیا گیا ہے۔ بارشوں میں ڈوبی یہ سڑکیں اب سوکھ کر چھوٹے چھوٹے مشتمل ٹیلوں کی پہاڑیوں میں تبدیل ہوچکی ہیں۔ جن پر سے گزرنا اب آسان نہیں۔ پیدل چلے تو لگتا ہے اب گرے کے تب گرے، گاڑی سے گزرو تو گاڑی اتنا اچھلتی ہے کہ آدمی کے انجر پنجر ہل جاتے ہیں۔ لگتا ہے کسی ہڈی کو ہی نقصان نا پہنچ جائے۔ لیکن عوامی اذیت کو کون محسوس کرئے گا؟ کئی ماہ گزر گئے ہیں شہری حکومت ختم ہوئے، لیکن ابھی تک شہری حکومتوں کے انتخابات کا اعلان نا ہو سکا نا ہی اس کے بارے میں کوئی بات کی جارہی ہے۔ اعلی عدلیہ کی طرف سے وقتا فوقتا تنبیہہ ہونے کے باوجود وفاقی و صوبائی حکومتیں ٹس سے مس نہیں ہورہی ہیں۔ کبھی کبھی وقتی عملدرآمد کرکے بھر پرانی ڈگر پہ چل پڑتی ہیں۔ بڑے بڑے بل بورڈز پہ اعتراض آیا تو وقتی طور پر اتار لئے گئے لیکن معاملہ ٹھنڈا ہوتے ہی پھر لگنا شروع ہوگئے۔ افسوس تو ان لوگوں پہ ہے جو چند روپوں کی خاطر اپنے گھر کی کھڑکیاں بند کرواتے ہیں۔ کیا انہیں تازہ ہوا کی ضرورت نہیں۔ یا air conditioner چوبیس گھنٹے میسر ہے؟ بے حسی دونوں طرف نا حکمران مخلص تو دوسری عوام بھی اپنے آپ سے ہمدردی نہیں رکھتے ۔ کیا عوام کے ہر غلط قدم اٹھانے کی ذمہ دار صرف حکومت ہے یا عوام کو بھی سوجھ بوجھ سے کام لینا چاہیے ۔ خدا اس قوم کی حالت نہیں بدلتا نہ ہو خیال جسے آپ اپنی حالت کے بدلنے کا۔

minhajur.rab@janggroup.com.pk

تازہ ترین