• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تفہیم المسائل

سوال: شرعاً غسل کرنے کا صحیح طریقہ کیاہے ؟،(قاضی محمد اشرف ، کراچی)

جواب : غسل کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ اگر استنجے سے فارغ ہوکرآیا ہو تو پہلے سنت کے مطابق باقاعدہ وضو کریں اور پھر پورے بدن پر پانی ڈالیں۔

علامہ نظام الدین ؒلکھتے ہیں:ترجمہ:’’ سنت یہ ہے کہ دونوں ہاتھوں کو پہنچوں تک تین مرتبہ دھوئے ،پھر شرمگاہ کو دھوئے اوراگر بدن پر(کوئی محسوس) نجاست لگی ہوتو اسے زائل کرے ،پھر وضو کرے ،جیسے نماز کے لیے وضوکرتا ہے ،مگر پاؤں نہ دھوئے ،’’مُلتقط ‘‘ میں اسی طرح ہے…پھر تین مرتبہ سر پر اور تمام بدن پر(اچھی طرح) پانی بہائے ، جیساکہ ’’زاہدی ‘‘ میں لکھا ہے،(فتاویٰ عالمگیری ، جلد1،ص:14)‘‘۔غسلِ جنابت میں کلی کرنا اورناک میں اندرتک پانی ڈالنافرض ہے ،غسلِ طہارت اورغسلِ مسنون میںیہ دونوں امور فرض نہیں بلکہ سنت ہیں۔ غسل کے فرائض تین ہیں:علامہ نظام الدین ؒ لکھتے ہیں:ترجمہ:’’ پہلی فصل غسل کے فرائض کے بارے میں: وہ تین ہیں : کلی کرنا ، ناک میں پانی چڑھانا اور تمام بدن پر اچھی طرح سے پانی بہانا ،یہ متونِ(فقہ) میں لکھا ہے ،(فتاویٰ عالمگیری ،جلد1،ص:13)‘‘۔

تازہ ترین