• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع سیتاپور میں لوگوں نے درخت سے 500، 500 روپے کے نوٹوں کی بارش ہوتے دیکھی۔

 واقعہ کچھ اس طرح ہے کہ ایک بڑی عمر کے شخص اپنی زمین فروخت کر کے خریدار کے نام پر اس کی رجسٹریشن کے لیے وکاس بھوان کے علاقے میں آئے تھے جہاں پر انہیں باقی رہ جانے والی رقم کی ادائیگی کے لیے گنتی ہو رہی تھی۔

قریب ہی درخت پر بیٹھا بندر یہ سب ماجرا غور سے دیکھ رہا تھا اور وہ سمجھا کہ کوئی کھانے کی چیز اکٹھی کی جا رہی ہے تو بندر نے فوری طور پر لپک کر رقم کی کافی گڈیاں اٹھا لیں اور درخت پر چڑھ گیا۔

جب بندر کو لگا کہ یہ کوئی کھانے کی چیز نہیں تو اس اس نے نوٹوں کی گڈیاں کھول کر درخت سے 500، 500 روپے کے نوٹ برسانا شروع کر دیے۔

بزرگ بھارتی شہری نے وہاں موجود لوگوں نے مدد کی درخواست کی جس پر انہوں نے زمین پر بکھرے نوٹ جمع کیے اور اس شخص کے حوالے کر دیے جو ان کا مالک تھا۔

بعدازاں لوگ جب لاٹھیاں لیکر بندر کے پیچھے بھاگے تو بندر نوٹ چھوڑ کر وہاں سے فرار ہو گیا۔

تازہ ترین