اسلام آباد(نمائندگان جنگ) صدر مملکت عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چیلنجز پر قابو پانے کیلئے قائد اعظم کے فرمودات پر عمل کرنا ہوگا، بچے ملک کو عروج پر پہنچائیں ، پاکستان کو مضبوط وخوشحال بنانےکی ذمہ داری نوجوان نسل پرہے، قومی جذبے کی تجدید ضرورت ہے ۔
پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ دنیا کی کوئی قوت پاکستان کو ختم نہیں کرسکتی، قوم قائد کی امید، جرات، اعتماد کے پیغام پر عمل پیرا ہے۔
ایمان، اتحاد، نظم وضبط ہمیشہ ہمارے بنیادی اصول رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے 145 ویں یوم پیدائش پر اپنے پیغامات میں کیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کو ایوان صدر میں یوم قائد کی مناسبت سے ”قائد اور بچے“ کے عنوان سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بچوں پر زور دیا ہے کہ وہ بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کے اصولوں پر عمل پیرا ہو کر ہر شعبے میں علم اور صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں اور اپنے ملک کو عروج پر پہنچائیں۔
عظیم ملک مضبوط اور منظم قوموں نے اپنی محنت، عزم اور خلوص کے ساتھ تعمیر کئے، پاکستان قائد کی امانت ہے اور اب نوجوان نسل کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کو مضبوط اور خوشحال بنائے۔
علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کو قیام پاکستان میں انکے کردار پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں قائد اعظم کے فرمان اتحاد، ایمان اور تنظیم پر عمل کرنے کیلئے قومی جذبے کی تجدید کی ضرورت ہے تاکہ ملک کو درپیش تمام چیلنجوں پر قابو پایا جا سکے، زندگی کے تمام شعبوں میں عظیم قائد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے قوم انہیں بھرپور خراج عقیدت پیش کرے۔
قائداعظم محمد علی جناح کے یوم ولادت پر ایک پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح ہی وہ شخصیت ہیں جن کی وجہ سے ایک آزاد ماحول میں ہمیں آنکھ کھولنے کا موقع ملا۔
پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے 145 ویں یوم پیدائش پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ دنیا کی کوئی قوت پاکستان کو ختم نہیں کرسکتی، پوری قوم قائد کا یوم پیدائش بھرپور جوش وجذبے سے منارہی ہے۔
آرمی چیف نے اپنے پیغام میں کہا کہ قوم قائد کی امید، جرات، اعتماد کے پیغام پر عمل پیرا ہے، ایمان، اتحاد، نظم وضبط ہمیشہ ہمارے بنیادی اصول رہیں گے۔