• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پاکستان میں ایک نیا سورج طلوع ہوچکا ہے ، ایک نئی تاریخ بنائی جاچکی ہے ،ملک کی تاریخ میں پہلی بار ایک جمہوری حکومت اپنی پانچ سالہ مدت مکمل کر کے اختتام پذیر ہوچکی ہے، جس کے بعد نگراں حکومت کی جانب سے کرائے جانے والے عام انتخابات میں بھی سابقہ حکمراں جماعت پیپلز پارٹی نے عام انتخابات میں ہونے والی بدترین شکست کو کھلے دل سے تسلیم کرتے ہوئے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والی جماعت مسلم لیگ ن کومبارکباد کا پیغام بھجوادیا ہے ، جبکہ ان ہی عام انتخابات میں ابھر کر سامنے آنے سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف بھی ملک میں ایک نئی قوت کے طور پر سامنے آئی ہے ، دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ اور جمعیت علماء ے اسلام بھی پاکستان کے سیاسی انفرا اسٹرکچر میں اپنا مقام برقرار رکھنے میں کامیاب رہیں ہیں۔میاں نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن پاکستان میں مرکزی حکومت بنانے میں کامیاب ہوچکی ہے جبکہ پنجاب کی حکومت بھی مسلم لیگ ن کے حصے میں آئی ہے ،میاں نواز شریف اپنے دو دفعہ کے سابقہ تجربات سے کافی کچھ سیکھ چکے ہیں ، لہٰذا انھوں نے ہر صوبے میں اکثریت حاصل کرنے والے جماعتوں کو کھلے دل سے حکومت بنانے کی دعوت دے دی ہے ، وفاق اور پنجاب میں مسلم لیگ ن کی حکومتیں قائم ہوچکی ہیں ، سندھ میں پیپلز پارٹی نے اپنی انتخابی برتری کی سبب حکومت قائم کی ہے جبکہ اپنی سابقہ اتحادی متحدہ قومی موومنٹ کو بھی حکومت میں شرکت کی دعوت دی ہے ، خیبر پختوانخوا میں پاکستان تحریک انصاف حکومت قائم کرنے میں کامیاب ہوچکی ہے جبکہ بلوچستان میں مخلوط حکومت کا قیام عمل میں آ یاہے ، اس وقت پاکستان کی ہر سیاسی جماعت نے اپنے دل بڑے کر رکھے ہیں اور کوئی بھی سیاسی جماعت اپنے حق سے زائد حاصل کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی ، سب ہی ملک کی ترقی کے ایک نکاتی ایجنڈے پر متفق ہیں ، یہی وجہ ہے کہ انتخابات کے نتائج کے اگلے روز سے ہی پاکستان کی معیشت میں بہتری کے اشارے نظر میں آرہے ہیں جہاں کراچی کی اسٹاک مارکیٹ بیس ہزار انڈیکس کی نفیساتی حد کو عبور کر گئی ہے اور اب اکیس ہزار پوائنٹس کے آس پاس نظر آرہی ہے جبکہ ڈالر جو اوپن مارکیٹ میں سو روپے فی ڈالر تک فروخت ہورہا تھا اب پچانویں روپے کے لگ بھگ اوپن مارکیٹ میں دستیاب ہے ،پاکستان کے حالات بہتر ی کی جانب گامزن ہیں پوری قوم مسلم لیگ ن کی نئی حکومت کی قیادت میں دہشت گردی کے خلاف متحد ہوکر فوج کے پیچھے کڑی ہوچکی ہے جس سے فوج کے مورال میں مثبت اثر پڑا ہے اور فوج نے حالیہ چند ہفتوں میں دہشت گردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے جس سے ملک میں خود کش حملوں سمیت دہشت گردی کے واقعات میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے ،جبکہ کراچی میں اقتدار میں آنے والی پیپلز پارٹی کی حکومت کی نگرانی میں ٹارگٹ کلرز اور بھتہ مافیہ کے خلاف ہونے والی سخت کاروائی نے بھتہ مافیہ اور پرچی مافیہ کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے جس سے کراچی میں بھی امن و امان کی صورتحال بہتری کی جانب گامزن ہے جس سے کاروباری سرگرمیوں میں زبردست اضافہ دیکھا جارہا ہے ، جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ دیکھا جارہا ہے جہاں ہر دوسرے روز جاپان ،امریکہ اور برطانیہ سمیت درجنوں غیر ملکی کاروباری شخصیات صوبے کی اعلی ٰ حکومتی شخصیات سے ملاقات کرکے سندھ میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کرتی نظر آرہی ہیں ،کراچی میں ایک بار پھر پراپرٹی کی قیمتیں بڑھتی نظر آرہی ہیں بڑی تعداد میں سرمایہ کار کراچی کی پراپرٹی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرتے نظر آرہے ہیں ۔
پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ بیرون ملک مقیم پاکستانی جن کو مسلم لیگ ن بھی اپنا اہم اثاثہ قرار دیتی ہے ،پاکستان کی ہر لمحہ بہتر ہوئی ہوئی صورتحال پر انتہائی مسرور دکھائی دیتے ہیں ،انھیں اپنا ملک ترقی کی جانب گامزن ہوتا ہوانظر آتا ہے ،اوورسیز پاکستانی اپنے وطن کے ترقی میں ہاتھ بٹانا چاہتے ہیں تاہم راستہ دکھانے والا کوئی نہیں ہے ،میاں نواز شریف جو ملک کے وزیر اعظم بھی ہیں بیرون ملک مقیم اپنے ہم وطنوں کے جذبے سے آگاہ ہیں وہ ملک کی معاشی صورتحال کو مزید بہتر کرنے اور غیر ملکی امداد پر انحصار ختم کرنے کے لئے ایک بار پھر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے پاکستان میں زیادہ سے زیادہ زرمبادلہ بھجوانے کی اپیل کرتے ہیں اور ساتھ ہی بیرون ملک مقیم پاکستانی کاروباری شخصیات سے ملک میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے کی اپیل کرتے ہیں پھر دیکھنے والے دیکھتے ہیں کہ سالانہ پندرہ ارب ڈالر کا ذرمبادلہ پاکستان بھجوانے والے اوورسیز پاکستانیوں نے صرف ایک ماہ کے اندر پانچ ارب ڈالر کا زرمبادلہ پاکستان روانہ کرکے نئی تاریخ رقم کردی ہے اگر اتنا ہی زرمبادلہ صرف ایک سال تک پاکستان روانہ کیا جاتا رہے تو سالانہ ساٹھ ارب ڈالر تک پہنچ جاتا ہے جس سے پاکستان کی ترقی کی رفتار انتہائی تیز ہوسکتی ہے اور بیرون ملک امداد پر پاکستان کا انحصار بھی ختم کیا جاسکتا ہے ، تاہم بیرون ملک مقیم پاکستانی میاں نواز شریف سے توقع رکھتے ہیں انکا سرمایہ پاکستان میں محفوظ رہے گا انکے اہل خانہ کی جان ومال کو پاکستان میں بھرپور تحفظ ملے گا ،پاکستان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کو فوری طور پر ختم کیا جائے گا ، جبکہ سابقہ حکومت میں بیرون ملک مقیم پاکستانی جن مسائل کا شکار تھے ان کا خاتمہ کیا جاسکے گا ۔
میاں نواز شریف اب حکومت پر اپنی گرفت مضبوط کرچکے ہیں لہذا الیکشن کے دنوں میں عوام سے کئے جانے والے وعدوں پر عمل درآمد کا وقت آچکا ہے ، بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے لہٰذا قلیل مدتی اور طویل مدتی منصوبوں پر کام شروع کردیا گیا ہے فوری طور پر لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لئے ملک میں موجود پاور پلانٹس کو بھرپور ایندھن کی فراہمی اور انکے بقایاجات ادا کرکے بجلی کی پیداوار میں اضافہ کیا جارہا ہے جبکہ طویل مدتی منصوبوں کے لئے ملک میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کو فوری طور پر شروع کیا گیا ہے جبکہ سندھ میں تھر کے کوئلے سے بجلی کی تیاری کو اولین ترجیح دی جارہی ہے ،ملک کے ممتاز سائنسداں ڈاکٹر ثمر مبارک مند اپنی بھرپور کوششوں سے کوئلے سے بجلی کی تیاری پر کام کر رہے ہیں اور توقع کے مطابق اگلے تین سالوں میں ملک سے بجلی کو کمی کو ختم کردیا جائے گا ،وفاقی حکو مت پوری طر ح سے پاکستان کی ترقی کے لئے کوشاں ہے ۔کتنا خوبصورت ،کتنا پر امن ، کتنا ترقی یافتہ ،کتنا سہانا ہے یہ پاکستان جہاں ہر طرف خوشیاں،امن و امان اور ترقی کا دور دورہ ہے ،خوشیوں کا یہ سفر شاید مزید اور آگے بڑھتا لیکن ماتھے پر آنے والے پسینے کے قطروں نے سفر کو یہیں تک محدود کردیا تھا ،ایک ترقی یافتہ پاکستان کے سہانے خواب کو لوڈ شیڈنگ نے یہیں ادھورا چھوڑ دیا تھا، میری آنکھ لوڈ شیڈنگ کے سبب کھل چکی تھی ، شاید اب یو پی ایس بھی جواب دے چکا تھا ، میں لاہور کے علاقے فیصل ٹاؤن میں واقع اپنے عزیز کے گھر میں موجود ہوں جہاں ہر ایک گھنٹے بعد ایک گھنٹے کے لئے بجلی چلی جاتی ہے اور مجموعی طور پر بارہ گھنٹے بجلی غائب رہتی ہے ، جہاں یو پی ایس بھی چند گھنٹوں بعد کام کرنا بند کرد یتا ہے ، لاہور جو ہمارے نئے وزیر اعظم کا شہر ہے ، پنجاب کے وزیر اعلیٰ کا شہر ہے لیکن بجلی سے محروم ہے ، متوسط اور امیر طبقہ تو یو پی ایس اور جنریٹر سے گزارا کرلیتا ہے لیکن غریب طبقہ صرف اچھے دنوں کی امید پر ہی زندہ ہے لہٰذا توقع ہے کہ نئی حکومت اپنا کام بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے سے ہی شروع کرے گی ، توقع ہے کہ یہ سہانا اور پاکستان کی ترقی کا خواب جو بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے باعث ادھورا رہ گیا تھا جلد حقیقت کا روپ دھارے گا اور پاکستان ترقی کا نہ ختم ہونے والا سفر جلد شروع کرے گا۔
تازہ ترین