• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
بھارت کی جانب سے جوہری صلاحیت رکھنے والے بیلسٹک میزائل سے لیس آبدوز کے حالیہ تجربے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان نے اس رجحان کو بجاطور پر علاقائی امن کی راستے پر پیش رفت میں رکاوٹ قرار دیا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے بقول یہ ایسا اقدام ہے جس سے خطے کا نازک دفاعی توازن متاثر ہوگا۔ترجمان نے مزید کہا کہ عالمی برادری اور خطے کے ملکوں کو بھارت کے اس اقدام کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ بھارت نے اس تجربے کی پیشگی اطلاع بھی پاکستان کو نہیں دی جبکہ دوطرفہ معاہدے کی رو سے وہ اس کا پابند تھا۔ بلاشبہ بھارت کا جنگی جنون نہ صرف علاقائی اورعالمی امن کیلئے سنگین خطرہ ہے بلکہ خود بھارتی عوام کی بھاری اکثریت کے غربت وافلاس کا بھی سب سے بڑا سبب ہے۔بھارتی حکمران اگر پڑوسیوں کے ساتھ برابری اور انصاف کی بنیاد پر خوشگوار اور پرامن تعلقات کی پالیسی اپنالیں تو پورے خطے کے کم و بیش تین ارب انسانوں کیلئے ترقی اور خوشحالی کی راہیں کشادہ ہوسکتی ہیں۔تاہم اس کے برعکس ان کی روش تقریباً ہر دور میں ہمسایہ ملکوں خصوصاً پاکستان کے ساتھ مخاصمت پر مبنی رہی ہے ۔ پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے بھارت کی خفیہ ایجنسیوں کی کارروائیاں کسی کیلئے کوئی راز نہیں۔ اس کے یقینی ثبوت دنیا کے سامنے آچکے ہیں۔دوسری جانب نت نئے ہتھیاروں کے انبار لگا کر بھارت نے جنوبی ایشیا میں ہتھیاروں کی ایسی دوڑ شروع کررکھی ہے جس میں پاکستان اپنے دفاع کو یقینی بنانے کیلئے شامل رہنے پر مجبور ہے۔یوں دونوں ملکوں کے وسائل کا بہت بڑا حصہ اس دوڑ پر خرچ ہورہا ہے جس کے سبب دونوں ممالک کے عوام کی بڑی تعداد ستر سال بعد بھی زندگی کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے۔ بھارت میں ہر روز بھوک اور غربت سے تنگ آئے ہوئے درجنوں کسانوں کی خودکشی کا سلسلہ پچھلے کئی عشروں سے جاری ہے۔دریں حالات عالمی برادری کا فرض ہے کہ بھارت کو جنگی جنون سے باز رکھنے میں موثر کردار ادا کرے تاکہ علاقائی اور عالمی امن کو لاحق خطرات کا سدباب ہو۔
تازہ ترین