• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیئرمین پی سی بی اور چیف ایگزیکٹو میں اختلافات، ماحول کشیدہ

کراچی (عبدالماجدبھٹی/ اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ میں اس وقت چیئرمین احسان مانی مکمل اختیارات اور پاور کوریڈور کی آشیر باد کے ساتھ اپنا تیسرا سال مکمل کرنے جارہے ہیں۔ تاہم پی سی بی ہیڈ کوارٹر کی راہداریوں سے سرگوشیوں میں یہ اطلاعات آرہی ہیں کہ پی سی بی انتظامی معاملات شاید پاکستان ٹیم سے بھی زیادہ گھمبیر ہیں ۔ بظاہر خاموشی میں دکھائی دینے والے پی سی بی ہیڈ کوارٹر میں سخت سردی میں ماحول گرم اور معاملات اس قدر سادہ نہیں ہیں جتنے دکھائی دے رہے ہیں۔ آل از ناٹ ویل ؟ پی سی بی کے بڑوں میں اختلاف رائے شدید ہورہا ہے۔ اس بارے میں وسیم خان کا کہنا ہے کہ میں کام کررہا ہوں اس قسم کی خبروں پر حیرت ہورہی ہے۔ ہر شخص ہر کام پر رضامندی نہیں دکھاسکتا۔ اختلاف رائے ہوسکتا ہے کیوں کہ جب آپ کام کریں گے تو اختلاف رائے ضرور ہوگا لیکن احسان مانی کے ساتھ اختلافات کی خبریں درست نہیں ہیں۔ پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن نے جنگ کے استفسار پر بتایا کہ وسیم خان کے استعفی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، یہ خبریں وہی لوگ پھیلا رہے ہیں جو چند گھنٹے پہلے مصباح الحق کو تبدیل کرانے کی باتیں کررہے تھے۔ احسان مانی اور وسیم خان کے پروفیشنل معاملات میں کوئی کشیدگی نہیں ۔ کرکٹ کمیٹی کی سفارشات وسیم خان ہی چیئرمین احسان مانی کے پاس لے کر گئے تھے اور انہیں منظور کرایا تھا۔ حددرجہ ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ، ایسوسی ایشن کے نمائندوں کی تقرری ،کلب کرکٹ سمیت اہم معاملات احسان مانی نے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں۔ چند ماہ قبل احسان مانی نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ اپنے اختیارات چیف ایگزیکٹیو کو منتقل کررہے ہیں ۔ لیکن ابھی تک حقائق اس کے برعکس ہیں۔ کئی عہدوں پر ہونے والی تقرریاں بھی وہ خود دیکھ رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وسیم خان کے معاہدے میں توسیع کا معاملہ بھی کھٹائی میں ہے۔اگلے سال وسیم خان کے بھی تین سال مکمل ہوجائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ون مین شو کی وجہ سے پی ایس ایل فرنچائز سمیت بہت سارے کاموں میں ڈیڈ لاک ہے۔ عینی شاہدین بتاتے ہیں کہ ماحول خوشگوار نہیں ہے اور طوفان کی پیش گوئی کی جارہی ہے۔

تازہ ترین