• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

واشنگٹن میں فوجی دستے تعینات، بائیڈن کواقتدار کی منتقلی کے موقع پر امریکی دارالحکومت میں فسادات کا خدشہ، ایجنسیاں پریشان، ریڈ الرٹ

بائیڈن کواقتدار کی منتقلی کے موقع پر امریکی دارالحکومت میں فسادات کا خدشہ


کراچی (نیوز ڈیسک)امریکا میں نومنتخب صدر جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری سے قبل واشنگٹن میں نیشنل گارڈ کے مزید فوجی دستے تعینات کردیے گئے، ملک بھر میں ریڈ الرٹ جاری۔

واشنگٹن میں بدستور لاک ڈائون نافذ ہے،کیپیٹل ہِل سے کئی میل دور بھی سڑکیں بند کر دی گئی ہیں اور وہاں کنکریٹ اور دھات کی رکاوٹیں نصب ہیں، ورجینیا، مشی گن، وسکونسن اور پینسلوینیا نے بھی نیشنل گارڈز کے دستوں کو حفاظتی اقدامات سخت کرنے کے لیے طلب کرلیا ہے۔

میری لینڈ، نیو میکسیکو اور یوٹاہ کے گورنروں نے ممکنہ مظاہروں سے قبل ایمرجنسی نافذ کردی ہے، بائیڈن کو اقتدار کی منتقلی کے موقع پر امریکی دارالحکومت میں 6جنوری جیسے فسادات کا خدشہ ، امریکی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی اورسیکورٹی کے اداروں نے متنبہ کیا ہے کہ ٹرمپ کے حامی ملک بھر میں مسلح مظاہرے کرسکتے ہیں۔

امریکا کی تمام50 ریاستوں کے علاوہ وفاقی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ہفتہ وار چھٹیوں کے دوران ممکنہ مسلح مظاہروں کا الرٹ جاری کردیا گیا،خفیہ ایجنسیوں نے ملک بھر میں آج سے پرتشدد ہفتے کی پیشگوئی کردی۔

ریاستی دارالحکومتوں میں سرکاری عمارتوں پر سیکورٹی سخت، ٹرمپ کے حامی سوشل میڈیا پر مسلح مظاہروں کی کال دینے لگے، دوسری جانب امریکی ولیس نے ریاست ورجینیا سے تعلق رکھنے والے ایک مسلح شخص کو اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ کیپٹل پولیس کی ایک چیک پوسٹ سے گزرنے کی کوشش کررہا تھا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اس شخص کے پاس پستول کا جعلی اجازت نامہ تھا، اس کے پاس ایک گولیوں سے بھری پستول کے علاوہ پانچ سو سے زائد راؤنڈز بھی برآمد ہوئے۔

اس شخص کو پانچ الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے، اسی دوران ہفتے کی صبح امریکی کیپٹل پولیس نے ایک جعلی خاتون پولیس اہلکار کو سیکورٹی زون میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کرلیا۔

اس خاتون کو سیکورٹی چیک پوسٹ پر روکا گیا تو اس نے اپنا تعارف ایک سیکورٹی افسر کے طور پر کروایا تاہم اسے جعلسازی کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ، دوسری جانب کانگریس پر حملہ آورصدر ٹرمپ کے حامیوں میں 300 افراد کی شناخت کرلی گئی ہے۔

ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کے قائم مقام اٹارنی جنرل مائیکل شیرون کے مطابق اب تک تحقیقات کا دائرہ 275 افراد پر محیط ہے اور یہ دن کے آخر تک 300 افراد تک پہنچ جائے گا اور آنے والے دنوں میں مزید افراد تک اس کا دائرہ وسیع کر دیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے متنبہ کیا ہے کہ تمام ریاستوں میں صدر ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے آج مسلح احتجاجی مظاہرے ہوسکتے ہیں، کیلیفورنیا، پینسلوینیا، مشی گن، ورجینیا، واشنگٹن اور وسکانسن میں نیشنل گارڈ کے فوجی دستے متحرک ہوچکے ہیں۔

ٹیکساس میں ریاستی عمارتوں کو ہفتے سے بدھ تک بند رکھا جائے گا، ماہرین کا کہنا ہے کہ جن ریاستوں میں صدارتی انتخابات کے دوران جو بائیڈن اور ٹرمپ کے درمیان کڑا مقابلہ دیکھا گیا تھا وہاں پُرتشدد واقعات ہونے کے زیادہ امکانات ہیں، ان ریاستوں میں سے ایک مشی گن ہے جہاں ریاستی عمارتوں کے گرد چھ فٹ کی دیوار بنائی گئی ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق انٹرنیٹ پر ٹرمپ کے حامیوں اور انتہائی دائیں بازوں کے گروہوں نے اس روز اپنی آن لائن کمیونٹی میں مسلح مظاہروں کی کال دے رکھی ہے۔

بدھ کو بائیڈن کی تقریبِ حلف برداری سے قبل واشنگٹن ڈی سی کا اکثر حصہ لاک ڈاؤن میں ہوگا اور یہاں نیشنل گارڈ کے دستوں کی صورت میں ہزاروں جوان تعینات کیے جائیں گے۔

دریں اثناء حلف برداری کی تقاریب کے دوران نیشنل مال، جہاں عام طور پر لوگوں کا رش ہوتا ہے، اسے بھی سیکرٹ سروس کی درخواست پر بند کر دیا گیا ہے، سیکرٹ سروس وہ ادارہ ہے جو امریکی صدور کی حفاظت کرتا ہے اور انھیں سکیورٹی فراہم کرتا ہے، چاہے وہ بعد میں عہدے سے ہٹ چکے ہوں۔

تازہ ترین