کراچی(نیوز ڈیسک )براڈ شیٹ نے عدالتی فیصلے کو جاری کرنے کی حکومت پاکستان کی درخواست قبول کرلی ہے ۔
حکومت پاکستان کے وکلاء نے آج براڈ شیٹ کے وکلا سے فیصلہ جاری کرنے کی اجازت مانگی تھی جیو کے مطابق براڈ شیٹ کے حوالے سے جو معاملہ چل رہا ہے اس حوالے سے اب براڈ شیٹ کے لندن میں جو وکلا ء نے حکومت پاکستان کو باقاعدہ طور پر ایک ای میل کی ہے۔
اس ای میل میں براڈ شیٹ کے جو سی ای او ہیں کاوہ موسوی انہوں نے اجازت دیدی ہے کہ حکومت پاکستان کے ساتھ وہ agree کرتے ہیں جو 2016کا کا ججمنٹ ہے اس کو پاکستان بے شک ڈیلیٹ کرسکتا ہے۔
حکومت پاکستان کے وکلا نے آج براڈ شیٹ کے وکلا سے یہ فیصلہ جاری کرنے کی اجازت مانگی تھی جو براڈ شیٹ کے سربراہ ہیں کاوہ موسوی انہوں نے ان کی اجازت کے بعد وکلا نے حکومت پاکستان کو مثبت جواب دے دیا ہے۔
جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کاوہ موسوی کا کہنا تھا پاکستان کی عوام کا اصل حقائق جاننے کا موقع ملے گا انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے وکیل ایل اوبری ان کی طرف سے ای میل آئی تھی کہ حکومت پاکستان اگر براڈ شیٹ agreeکرتا ہے۔
ان کا پلین جو ہے وہ اس جج منٹ کو ریلیز کردیں اس حوالے سے بہت زیادہ مباحثہ ہوا اور پھر کاوہ موسوی نے بھی مختلف چیلنج کیے تھے کہ حکومت پاکستان اس جج منٹ کو ایک دفعہ ریلیز تو کرے۔
اب یہاں سے کاوہ موسوی نے یہ کہا ہے کہ انہوں نے اپنے وکلا سے مشاور ت کرنے کے بعد حکومت پاکستان سے agree کیا ہے اس جج منٹ کو پبلک ڈومین میں ریلیز کرتے ہیں چونکہ اس میں بنیادی طور ایک کنڈیشن یہ تھی یہ دونوں پارٹیز جب agreeکریں گی یہ لندن ہائی کورٹ ایک آرڈر ہے۔
اس کے حوالے سے ان کی طرف سے حکومت پاکستان کو باقاعدہ طور پر اجازت مل چکی ہے اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ہمارے ساتھ شواہد بھی شئیر کئے ہیں اور لندن سے جو وکلا ہیں انہوں نے حکومت پاکستان کو لکھا ہے کہ اس فیصلے کو بے شک ریلیز کردیا۔
قبل ازیں براڈشیٹ کے سربراہ کاوے موسوی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بالآخربراڈشیٹ معاملے میں کچھ شفافیت آئی ہے ‘ حکومت پاکستان نے میرے وکلاسےرابطہ کرلیا ہے جس میں مجھ سے پوچھا گیاہے کہ عدالتی فیصلےکی اشاعت پرمجھے اعتراض تونہیں‘اب پاکستان کے عوام اپنے تئیں حقائق جاننے کے قابل ہوجائیں گے ۔