• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی کابینہ، براڈ شیٹ تحقیقات کیلئے کمیٹی کی منظوری، ریٹائرڈ جج سربراہ ہوں گے

براڈ شیٹ تحقیقات کیلئے کمیٹی کی منظوری، ریٹائرڈ جج سربراہ ہوں گے


اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وفاقی کابینہ نے براڈ شیٹ تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی کے قیام کی منظوری دیدی ہے،کمیٹی 45دنوں میں اپنی تحقیقات مکمل کرے گی ‘ براڈ شیٹ معاملے میں شریف خاندان سمیت کرپشن اور منی لانڈرنگ کے ذریعہ بیرون ممالک میں اثاثے بنانے والے 200شخصیات ‘ 2000 سے ابتک کیسز رکوانے ‘ معافی دلوانے والے سہولت کاروں کو سامنے لائے گی‘ تمام ذمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی ‘ انکوائری کمیٹی جس شخص یا ادارے کو بھی چاہے طلب کر سکتی ہے ‘ براڈ شیٹ نے صرف شریف فیملی کی 850ملین کے اثاثوں کی نشاندہی کی ہے ،منگل کو کابینہ اجلاس کے بعدوفاقی وزراء فواد چوہدری او ر شیریں مزاری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے براڈ شیٹ معاملے پر کا بینہ کی 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی جس کا کنونئیر میں، فواد چوہدری اور شیریں مزاری کمیٹی میں شامل تھے ، کابینہ کی اس کمیٹی کی سفارشات پر انکوائری کمیشن بنایا گیا جو براڈ شیٹ کیس اور فیصلے پر مبنی تحقیقات کر ے گا ‘سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ کاریٹائرڈ جج ‘ ایف آئی اے اور سینئر وکیل کمیٹی کے ارکان ہونگے ‘یہ دیکھنا ہوگا لندن ہائیکورٹ نے جو فیصلہ دیا اس میں کون کون سے کردار سامنے آئے ہیں‘ انکوائری کمیٹی کے ٹی او آرز میں تمام چیزیں انوسٹی گیشن میں شامل ہونگی،قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہو نے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی اسد عمرنے کابینہ کو وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے حال ہی میں کیے جانے والے سروے کی بنیاد پر کورونا وباء کے اثرات کے نتائج پر بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا کہ حکومت کی دانشمندانہ حکمت عملی، ے سمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی اور تعمیرات و مینوفیچرنگ سیکٹر میں فیصلہ سازی کی بدولت 2کروڑ آبادی کی آمدنی بحال ہوئی۔ چندماہ کے عرصے میں تقریباً 95فیصد افراد جن کا روزگار ختم ہوچکا تھا بحال ہوا۔ بعدازاں ٹرانسپورٹ کا شعبہ بھی کھول دیا گیا۔ وزیر خزانہ حفیظ شیخ نے کورونا وباء کے پاکستان اور دوسرے ممالک کی معیشت پر مرتب ہونے والے منفی ا ثرات کا تقابلی جائزہ پیش کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ گذشتہ مالی سال میں پاکستان کے جی ڈی پی میں منفی اعشاریہ پانچ فیصد کمی ہوئی جبکہ امریکہ کے جی ڈی پی میں 4.3فیصد کمی، سری لنکا کے جی ڈی پی میں منفی 4.6فیصد، ایران کے جی ڈی پی میں منفی پانچ فیصد،بھارت کے جی ڈی پی میں منفی دس اعشاریہ دو فیصد جبکہ ترکی کے جی ڈی پی میں منفی پانچ اعشاریہ پانچ فیصد کمی ہوئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگر ملک میں مکمل لاک ڈاؤن کردیا جاتا تو اس کے بھیانک نتائج مرتب ہوسکتے تھے۔

تازہ ترین