
بات نپے تلے انداز میں کی جاتی ہے، ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ اور اہلبیت کی شان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، حکومت اور ادارے اس بات کو یقینی بنائیں کہ گستاخوں کو قرار واقعی سزادی جائے ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مذکورہ جماعت کے لوگ بے سروپا باتیں کرتے ہیں، شہدا کے لواحقین کی جانب سے دیئے گئے دھرنے کے حوالے سے میرے خلاف یہ پرویپگنڈہ کیا گیا کہ میں نے لواحقین کے مطالبات میں اپنی جانب سے یہ اضافی مطالبہ شامل کرایا کہ میں اپنے خلاف نیب کے کیسز ختم کرانا چاہتا ہوں جبکہ ایسا کوئی کیس ہی نہیں جبکہ ان کی جانب سے گلگت بلتستان سے سینٹ کی نشست کی بھی افواہ اڑائی گئی جبکہ انہیں یہ بھی علم نہیں کہ گلگت بلتستان سے سینٹ کی کوئی نشست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دراصل صوبائی حکومت میں شامل مذکورہ جماعت شہدا کے بچوں کیلئے بنائی جانے والی عمارت پر قبضہ کرکے موسیقی کیلئے استعمال کرنا چاہتی ہے، مذکورہ عمارت شہدا کے بچوں کیلئے ریذیڈنشل اسکول کیلئے بنائی گئی ہے اور اسٹیٹ آف دی آرٹ عمارت کسی اور مقصد کیلئے استعمال کرنے نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ جماعت بتائے کہ بجٹ میں جاری ہونے والی رقم کہاں استعمال کی ۔انہوں نے کہا کہ شہید ہزارہ کارکنوں کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کی بجائے بے بنیاد الزامات لگانے والے قوم کے سامنے بے نقاب ہوچکے ہیں ۔