• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں خواتین کی طرف سے بچیوں سے جنسی زیادتی کے کیسز میں شرمناک اضافہ

لندن (وجاہت علی خان) برطانیہ میں خواتین کی طرف سے بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے کیسز میں شرمناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے، پولیس اور مختلف چیرٹیز کے اعداد و شمار کے مطابق2015ء سے لے کر2019ء تک انگلینڈ اور ویلز میں اس قسم کی زیادتی کے10400سے زیادہ کیسز ریکارڈ ہوئے، ماہرین کے مطابق اس طرح کی زیادتی کے کیسز سے متعلق ابھی تک مکمل انڈر اسٹینڈنگ نہیں ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ چھوٹی لڑکیوں کے ساتھ جنسی جرائم کے واقعات کی تعداد گزشتہ چار سال میں زیادہ ہوئی ہے، یہ تعداد1249 سے بڑھ کر 2297 ہوئی ہے اور یہ اضافہ84فیصد ہے، ڈرہم یونیورسٹی کی ایک محقق ڈاکٹر آندریا ڈارلنگ کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں اس قسم کے واقعات کی اطلاع اداروں تک پہنچتی ہی نہیں، چنانچہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے کیسز کی اصل تعداد بہت زیادہ ہے، انہوں نے کہا مردوں کی طرف سے خواتین یا بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی تو سمجھ میں آتی ہے لیکن چھوٹی بچیوں کے ساتھ خواتین کی زیادتیوں بلکہ بے شمار کیسز میں مائوں کے اپنی بیٹیوں کے ساتھ جسمانی و جنسی تشدد کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں، مارچ2018ء سے مارچ2019ء تک 73260کیسز ہوئے جن میں جنسی استحصال کے سب سے زیادہ کیسز تھے اور بچوں سے جنسی زیادتی کی مرتکب3.8فیصد خواتین تھیں، حکومت نے اس ضمن میں کہا ہے کہ وہ جنسی جرائم پیشہ افراد کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی اور زیادتیوں کا شکار ہونے والوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔

تازہ ترین