• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

15 لاکھ ڈالرز کا تصفیہ کرانے والے کو خود نیب تحقیقات کا سامنا رہا

اسلام آباد ( زاہد گشکوری ) جس شخص نے 15 لاکھ ڈالرز کا معاہدہ کرایا اسے خود 2007 میں نیب کی جانب سے تحقیقات کا سامنا رہا ۔طارق فواد ملک کو 2009 میں اشتہاری قرار دیا گیا تھا ۔طارق فواد ملک اور اس کی بیوی کو پشاور کی احتساب عدالت میں کرپشن کے مقدمے کا سامنا رہا نیب کے دستیاب سرکاری ریکارڈ کے مطابق ملزم کے بیرون ملک فرار ہو جا نے کے بعدعدالت نے اس کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے ْنیب نے طارق فواد ملک کے خلاف تحقیقات 2006 میں شروع کی ۔2007 میں اس نے نیب اور براڈ شیٹ کے ساتھ تصفیہ کی کوششیں کیں ۔2008 میں نیب نے طارق فواد ملک اور جیری جیمز کے ساتھ پندرہ لاکھ ڈالرز کا سمجھوتہ کیا ۔فواد ملک اور اس کی بیوی نے جعلی ہائوسنگ سوسائیٹیوں اسلام آباد شیلٹس اور اسلام آباد پریریز کے نام پر لوگوں کو لوٹا ۔نیب دستاویزات کے مطابق انہوں نے اس مد میں گیارہ کروڑ دس لاکھ روپے اکھٹا کئے ۔ثالثی جج سر انتھونی ایوانز کے فیصلے کے مطابق طارق فواد ملک براڈ شیٹ جبل الطارق کو 320622پائونڈ کی ادائیگی کے لئے دستخط کنندگان میں شامل تھے ۔تحقیقات مکمل ہو نے کے نیب نے طارق فواد ملک اور ان کی بیوی عائشہ ملک کے خلاف 2009 میں نیب عدالت میں ریفرنس دائر کیا جو پشاور کی احتساب عدالت میں اب بھی زیر سماعت ہے ۔ریفرنس کی تحقیقات کے دوران مجاز اتھارٹی نے طارق فوس ملک کے قبضے میں اراضی منجمد کردی جس کی توثیق احتساب عدالت کے انتظامی جج نے بھی کردی ۔

تازہ ترین