• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

براڈشیٹ، جسٹس(ر) عظمت سعید کی تقرری منظور نہیں، اپوزیشن

براڈشیٹ، جسٹس(ر) عظمت سعید کی تقرری منظور نہیں، اپوزیشن


اسلام آباد (ایجنسیاں‘جنگ نیوز)براڈ شیٹ معاملے کی تحقیقات کیلئے قائم کی گئی حکومتی کمیٹی کا سربراہ جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کو مقرر کرنے پر اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن ‘پیپلزپارٹی اور جمعیت علماء اسلام (ف)نے اعتراض اٹھایا ہے ۔ 

مسلم لیگ(ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ جن لوگوں نے پیسے بھیجنے کا فیصلہ کیا وہی کمیشن کا حصہ ہیں، جسٹس(ر) عظمت سعید کو کمیشن کا انچارج لگایا گیا جبکہ جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید اس معاہدے کا حصہ تھے جنہوں نے معاہدے کے ذریعے اربوں کی کرپشن کی اور ان لوگوں کو بچانے کےلئے عظمت سعید کی سربراہی میں کمیشن بنایا گیا۔

مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہاکہ عمران خان کی حکومت براڈ شیٹ میں کمیشن کھاتی پکڑی گئی ہے‘ پیپلزپارٹی کے نیئر حسین بخاری نے کہاکہ براڈشیٹ معاملے کی تحقیقات عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔

کمیٹی سربراہ کی تعیناتی سے حکومت کی بد دیانتی سامنے آ چکی ہےجبکہ مسلم لیگ (ن)کے رہنماءجاویدعباسی نے کہاکہ براڈ شیٹ کے معاملے پر پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے جو اس کا جائزہ لے۔

جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ترجمان اسلم غوری نے براڈ شیٹ اسکینڈل کی تحقیقات کے لئے جسٹس(ر) عظمت سعید کی تقرری پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جسٹس ر عظمت سعید خود اس کیس میں شریک جرم ہیں‘ان سے تحقیقات کروانا بلی سے دودھ کی رکھوالی کے مترادف ہے‘ عظمت سعید شوکت خانم میں عمران خان کے ملازم ہیں ۔ 

تفصیلات کے مطابق جمعہ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ براڈ شیٹ کے معاملے میں حکومت اپنی ناکامی چھپا رہی ہے، براڈ شیٹ کی حقیقت یہ ہے کہ چند دن پہلے بننے والی کمپنی سے معاہدہ کیا گیا جو یکطرفہ ہے جبکہ ایک ہزار کروڑ روپے اس کمپنی کو حکومت کی جانب سے ادا کئے جا چکے ہیں جبکہ حکومت نے پہلے ایمنسٹی رقم بھیجی تا کہ وہاں سے نکالی جا سکے، اور حکومت کے اہلکار ان پیسوں سے حصہ مانگتے رہے، حصہ مانگنے والے وزیر ہیں۔

جن لوگوں نے پیسے بھیجنے کا فیصلہ کیا وہی کمیشن کا حصہ ہیں، جسٹس(ر) عظمت سعید کو کمیشن کا انچارج لگایا گیا جبکہ جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید اس معاہدے کا حصہ تھے جنہوں نے معاہدے کے ذریعے اربوں کی کرپشن کی اور ان لوگوں کو بچانے کےلئے عظمت سعید کی سربراہی میں کمیشن بنایا گیا۔ 

عظمت سعید سے گزارش ہے کہ کمیشن کے سربراہ نہ بنیں، ورنہ ان کا بھی وہی حال ہوگا جو جسٹس (ریٹائرڈ)جاوید اقبال کا ہوا ہے ۔

کمیشن کا سربراہ غیر متنازعہ شخصیت کا ہونا چاہیے جبکہ عوام فیصلہ کریں گے کہ سیاستدان کرپٹ تھے یا معاہدے کر کے اربوں روپے بنانے والے وہ لوگ جو اس معاہدے کا حصہ ہیں، تمام معاملات کو عوام کے سامنا لانا چاہیے۔ 

انہوں نے کہا کہ ہمیں جاوید اقبال والا عظمت سعید نہیں چاہیے ، ہمارا مطالبہ ہے کہ پارلیمان کی مشاورت سے غیر متنازعہ فرد کو براڈ شیٹ کمیشن کا چیئرمین لگایا جائے اور کارروائی کو پبلک کیا جائے۔ 

اس موقع پر مریم اورنگزیب کا کہنا تھاکہ ملک میں اس وقت جو نالائق، نا اہل ٹولہ مسلط ہے وہ آزادی اظہار رائے کو مفلوج کرنا چاہتا ہے، عمران خان کی حکومت براڈ شیٹ میں کمیشن کھاتی پکڑی گئی ہے۔

ادھرپیپلزپارٹی نے براڈ شیٹ معاملہ پر تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل کو مسترد کردیا۔ اپنے بیان میں نیئر حسین بخاری نے کہاکہ براڈشیٹ معاملے کی تحقیقات عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔

تازہ ترین