راولپنڈی(ایجنسیاں)وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ جسٹس (ر) عظمت سعید کو براڈ شیٹ انکوائری کمیٹی کا سربراہ بنانا درست فیصلہ ہے تاہم اپوزیشن کو براڈ شیٹ کی تحقیقات کے لئے افتخار چوہدری اور ملک قیوم چاہیے۔
انکوائری کمیٹی میں کوئی حکومتی وزیر شامل نہیں جبکہ سینیٹر ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ براڈ شیٹ کے حوالے سے خوشیاں حکومت نے نہیں منائیں‘ اس کی تحقیقات کا مطالبہ اپوزیشن نے کیا‘ مشرف دور میں کس طرح این آر او ون اور این آر او ٹو ہوا۔
اس ملک میں چینی مافیا کو کوئی ہاتھ لگانے کا سوچ بھی نہیں سکتا تھا‘ہم نے یہ کیا، براڈ شیٹ معاملے پر بھی تحقیقات کے لئے کمیٹی بنا دی ہے۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ہم کسی معاملے پر پردہ نہیں ڈال رہے، جو بھی معاملہ ہوتا ہے تحقیقات کراتے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ براڈشیٹ پاناما پلس اور پاناما ٹو ثابت ہو گا اور براڈ شیٹ سے جو نکلنے جا رہا ہے وہ اگلے الیکشن میں ان کو لپیٹ میں لے گا۔
شیخ عظمت کو کمیٹی کا سربراہ نہ بنائیں تو کیا جسٹس قیوم کو لگائیں، جسٹس (ر) عظمت شیخ نے پاناما کیس کا والیم ٹین پڑھ رکھا ہے اور یہ خبر آپ کے لئے کافی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کو بارانی یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہہم الخالد ٹینک تو بنا رہے ہیں تاہم گاڑی نہیں بنا سکتے اس کی وجہ سول ملٹری تعلق درست نہ ہونا رہا ہے مگر ہم سول ملٹری روابط بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
ہمیں ڈرون مینو فیکچرنگ ملٹری کے تعاون سے ملے گی‘مولیاں گاجر بیچ کر ہم ترقی نہیں کر سکتے ‘نجکاری کا مقصد یہی ہے کہ ہم اپنے ملک میں خود چیزیں بنائیں‘ اگلے پانچ سال میں تبدیل شدہ پاکستان نظر آئیگا۔
دس ہزار میگا واٹ بجلی جس کی ضرورت نہیں تھی اس کامعاہدہ نواز شریف نے کیا، بجلی بنے نہ بنے ہمیں پیسے دینا ہیں‘انڈے فیڈ کی بنا پر مہنگے ہوئے‘ ہر سال اربوں کی دالیں ،خوردنی تیل باہر سے منگواتے ہیں یہ مہنگائی کی وجہ ہے۔
مریم نواز جب جلسوں پر نکلتی ہیں مہنگے ترین ڈیزائنر کے کپڑے پہنتی ہیں، 10،10 کروڑ کی گاڑیاں ان کے ساتھ ہوتی ہیں، نوازشریف لندن میں شاپنگ کرتے ہیں، وہ بتائیں کہ شریف خاندان کے پاس پیسہ کہاں سے آیا۔
جے ایف تھنڈر کے 60 فیصد، الخالد ٹینک کے 65 فیصد پرزے ہم خود بناتے ہیں مگر اپنا فون نہیں بنا سکے‘ جدید دنیا کسی مولوی سیاست دان نے نہیں بنائی بلکہ مختلف یونیورسٹیوں کے طلباء نے بنائی۔