• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موٹاپے کا شکار افراد متحرک ہونے کے باوجود صحت مند زندگی نہیں گزار سکتے، تحقیق

کراچی (نیوز ڈیسک) ماہرین کا کہنا ہے کہ موٹاپے کے دل پر منفی اثرات کو روزانہ ورزش سے کم کیا جا سکتا ہے لیکن ایسا ممکن نہیں کہ موٹاپے کے ساتھ صحت مند رہیں۔ ہسپانوی ماہرین کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایسا ممکن نہیں کہ آپ اپنا وزن بڑھاتے جائیں اور ساتھ ہی ورزش بھی جاری رکھیں۔ ورزش کے باوجود وزن میں اضافہ کسی طرح سے دل کی صحت کو درست نہیں کر سکتا۔ تحقیق کے نتیجے میں اس تاثر کو مسترد کیا گیا ہے کہ متحرک لائف اسٹائل کے ذریعے موٹاپے اور زیادہ وزن کے منفی اثرات زائل ہو جاتے ہیں۔ ماہرین نے اپنی تحقیق میں اسپین کے پانچ لاکھ اٹھائیس ہزار سے زائد بالغ افراد پر تحقیق کی۔ ان افراد میں زیادہ تر کی عمر بیالیس سال تھی جبکہ ہر دس میں سے سات افراد مرد تھے۔ بیالیس فیصد بالغان کا وزن نارمل تھا، اکتالیس فیصد کا وزن زیادہ جبکہ اٹھارہ فیصد موٹاپے کا شکار تھے۔ ان افراد کی زیادہ تر تعداد غیر متحرک تھی جبکہ بارہ فیصد کے قریب لوگ ہلکی پھلکی ورزش کر لیتے تھے جبکہ چوبیس فیصد افراد مکمل طور پر متحرک لائف اسٹائل گزارتے تھے۔ تحقیق میں شامل تیس فیصد افراد کا کولیسٹرول لیول زیادہ تھا، پندرہ فیصد افراد کو ہائی بلڈ پریشر کی شکایت تھی جبکہ تین فیصد کو ذیابیطس (شوگر) کا مرض تھا۔ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ موٹاپے کا شکار افراد چاہے کتنے ہی متحرک کیوں نہ ہوں لیکن ان میں دل کی بیماریوں کا خطرہ نارمل وزن کے حامل افراد کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موٹاپے کا شکار افراد اپنا وزن برقرار رکھتے ہوئے صحتمند نہیں ہو سکتے۔

تازہ ترین