• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیصلہ خلاف آئے تو ویب سائٹس پر بھڑاس نکالتے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر فریقین کے وکلا کو آئندہ سماعت پر دلائل دینے کی ہدایت کی ہے۔ دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ یہاں تو سزا یافتہ مجرم سزا پوری کئے بغیر بیرون ملک چلےگئے ، اسد درانی تو سزا بھی پوری کر چکے ہیں ، وفاقی حکومت ، آئی ایس پی آر تو جھوٹ کا جواب دے دیتی ہے ،عدلیہ تو جواب بھی نہیں دے سکتی۔ گزشتہ روز جسٹس محسن اختر کیانی نے لیفٹیننٹ جنرل (ر)اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست کی سماعت کی، فریقین کے وکلاءنے اپنے دلائل جاری رکھے۔جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جن کے خلاف فیصلہ آتا ہے تو کوئی یوٹیوب تو کوئی ٹک ٹاک پر دل کی بھڑاس نکالتا ہے ، اس وقت لوگ یوٹیوب چینل پر گالیاں دے رہے ہیں ، گالیاں دینے والے کچھ ملک سے باہر اور کچھ ملک کے اندر بیٹھے ہیں،کسی کے خاندان کی تضحیک کی جائے تو اس کے دل پر کیا گزرتی ہے، کبھی ریاست کے خلاف تو کبھی غیر مسلم اور پتہ نہیں کیاکیا لکھ دیا جاتا ہے ، ملک کے مفاد میں کیا ہے ملک کے خلاف کیا ہے ، پبلک انٹرسٹ کو ریگولیٹ کرنا ضروری ہے۔ سارا دن یہ کچھ ہو رہا ہوتا ہے ، ریگولیٹر کو کچھ نظر نہیں آ رہا؟ ہمارے فیصلے ایک پارٹی کے تو خلاف ہوتے ہیں پھر وہ پارٹی اپنی بھڑاس نکالی رہی ہوتی ہے۔

تازہ ترین