• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچ تنظیموں کے اتحاد کیلئے قربانی دینے کوتیار ہیں‘ بی ایس او

کوئٹہ(پ ر)بی ایس او کے مرکزی ترجمان نےکہا ہےکہ بلوچ قومی سیاست میں نظریاتی شعوری جدوجہد کی بنیادی اساس بی ایس او ہی ہے مختلف دھڑوں میں تقسیم و دیگر مسائل کے باوجود بی ایس اونے ہی اصل قومی سیاسی اساس کو برقرار رکھا ہے سنگل بی ایس او اور تمام بلوچ طلباء تنظیموں کی کم از کم نکات پر متحد ہونے کی کسی بھی کوشش اور جدوجہد میں ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے تیار ہے بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی حالیہ پریس کانفرنس میں اپنی تنظیم کو بلوچ سیاست میں بی ایس او کا متبادل ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی جبکہ اس تنظیم نے ایڈمک مسائل پر جدوجہد میں کردار ادا کیا ہے قومی سیاست کے حوالے سے ایکشن کمیٹی مکمل طور پر خاموش ہے پریس کانفرنس میں 2006 ءسے سے پہلے کے ایک دھڑے بی ایس او متحدہ کو سنگل بی ایس او ظاہر کرنے کی کوشش حقائق کے برعکس ہے اس وقت بی ایس او ، بی ایس او پجار و بی ایس اومتحدہ انضمام کے وقت تک موجود تھے جب کچھ عرصے بعد انضمام دوبار دھڑے بندی وبیرونی مداخلت کے اثرات کا شکار بناتودھڑے بحال ہوگئے ترجمان نے کہاکہ تنظیم میں جس نظریاتی اختلاف کا پریس کانفرنس میں کہا گیا اس کاتعلق طرز جدوجہد و سیاسی حکمت عملی سے ہے بی ایس او آج بھی سمجھتی ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ اشتراک عمل و قومی مسائل پر اتحاد و یکجہتی وقت کی اہم ضرورت ہے موجودہ دور میں طلباء سیاست کو قومی عوامی و عمل میں موجود سیاسی جماعتوں سے علیحدہ نہیں کیاجاسکتامحض ایڈمک مسائل پر تو کوئی انجمن یا فلاحی ادارہ بھی کام کرسکتا ہے اس طرز پر اعلی تعلیمی ادارے بھی چلائے جاسکتے ہیں ۔
تازہ ترین