• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا مریض 306 دن ہسپتال میں گزار کر صحتیاب، گھر واپس

لندن ( پی اے) کورونا وائرس کوویڈ 19 سے متاثرایکشخص ہسپتال میں 306 دن گزارنے کے بعد گھر واپس چلا گیا۔ 74 سالہ جیفری وولف گزشتہ سال 20 مارچ کو اچانک گر گیا تھا اور تین دن بعد اسے ہسپتال لے جایا گیا تھا۔ اسے طبی لحاط سے انڈیوسڈ کوما میں رکھا گیا تھا۔ اپریل میں وولف کے برین سکینز میں کسی سرگرمی کے نہ ہونے کا پتہ چلنے کے بعد اس کے تین بچوں کو بلایا گیا تھا کہ وہ اپنے والد کو الوداع کہہ دیں۔ ان کے بیٹے نکی وولف نے بتایا کہ جب ہم پہلی بار ان سے ملاقات کیلئےہسپتال آئے تھے تو ہمیں بتایا گیا کہ وہ چلے گئے ہیں۔ ہمیں یہ کہا گیا کہ ہم اندر جا سکتے ہیں اور انہیں الوداع کہہ سکتے ہیں۔ ان کے بیٹوں نے اپنے والد کے ایک آخری برین سکین کیلئے کہا تھا جس میں انکے دماغ کے معمولی حصے میں کچھ سرگرمی دکھائی دی تھی۔ اس سےامید کی معمولی جھلک ملتی تھی کہ وہ شاید صحت یاب ہوجائیں۔ توقعات کے برخلاف وہ جولائی میں جاگ گئے۔ وہ فالج کا شکار ہونے کی وجہ سے ایک جانب سے مفلوج ہو گئے تھے اور ان کی گفتگو کرنے کی صلاحیت متاثر ہوئی تھی تاہم وہ زندہ بچ گئے تھے۔ ازلنگٹن نارتھ لندن سے تعلق رکھنے والے جیفری وولف نے 67 دن وینٹی لیٹر پر گزارے ۔ اس کے بعد وہ ازلنگٹن کے وائٹنگٹن ہسپتال کے مختلف وارڈز میں 127 دن گزارے۔ اسکے بعد انہیں پٹنی کے رائل ہسپتال فار نیورو ڈس ایبلٹی ٹرانسفر کر دیا گیا تھا۔ اسکے بعد جیفری کو اپنی گفتگو کی صلاحیت کیساتھ جسمانی صحت بحال کرنے میں 180 دن لگے۔ ان کی سپیچ لینگویج اور فزیکل تھراپی ہوئی جسکے بعد ڈاکٹروں نے انہیں گھر جانے کیلئے فٹ قرار دے دیا ۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ڈسچارج کئے جانے سے قبل وہ ہسپتال میں سب سے زیادہ طویل عرصے زیر علاج رہنے والے کورونا وائرس مریض تھے۔ والد کو دیکھنے اجازت نہ ملنے کی وجہ سے ان کے تینوں بیٹوں کی دماغی صحت پر اثر پڑا تھا۔ 33 سالہ نکی وولف نےکہا کہ ہسپتال سے روزانہ فون کال کی وجہ سے ان کیلئے دنیا تنگ چھوٹی ہو گئی تھی۔ ہم سب ایک تاریک دور سے گزر رہے تھے۔ 29 سالہ بھائی سام وولف نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ ہم نے کس طرح یہ کٹھن وقت گزارا۔ ہم نے بہت آنسو بہائے ہم نے اس مشکل وقت میں اچھا وقت گزارنے کیلئے ہر ممکن راستے تلاش کئے۔ جیف ایک سابق وکیل ہے اور کورونا وائرس کا شکار ہونے سے قبل وہ آرٹ ہسٹری میں ڈگری کی تعلیم حاصل کر رہا تھا۔ لٹریچرسے جیف کی محبت سے متاثر ہو کر ان کے تین بیٹوں نکی سائمن اور سام نے اپنے پسندیدہ ناولوں کی آڈیو بکس کے ساتھ ایک ای ریڈر قائم کیا۔ جیف اب اپنے گھر میں زندگی میں گزار رہا ہے جس کو اس نے آخری بار 10 ماہ قبل دیکھا تھا۔ جب وہ گھر پہنچا تو اس نے سٹیک اینڈ چپس کیلئے پہلی درخواست کی تھی۔ ایکٹرانک وہیل چیئر پر ادھر ادھر جانے کیلئے گھر کو اس کے مطابق بنا دیا گیا ہے۔ کوویڈ نے اس سے اس کی زندگی کی ایک اورمحبوب چیز شراب چھین لی تھی۔ اس کا کہنا ہے کہ میں شراب کے گلاس کا منتظر تھا لیکن میرا ذائقہ بدل گیا ۔ جیف نے کہا کہ میں نے اب چار مختلف الکحل آزمائی ہیں اور وہ سب کو خوفناک انداز میں چکھا ہے لیکن یہ انتہائی مایوس کن رہا ہے۔ لیکن جیف اب گھر واپس آنے پر بہت خوش ہے اور اپنی فیملی میں گھرا ہوا ہے۔
تازہ ترین