• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غریب لوگوں کی جیلوں سے رہائی کیلئے مدد کریں گے، رانا بشارت

لندن ( پ ر)پاکستان میں معمولی نوعیت کے جرائم میں ملوث غریب لوگوں کو جیلوں سے رہائی کیلئے مالی اور قانونی امداد دی جائے گی ۔ یہ بات عالمی مبصر انسانی حقوق رانا بشارت علی خان نے انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ پاکستان کی زوم میٹنگ سے خطاب میں کی ۔انہوں نے کہا کہ یورپ کی طرح پہلی بار جرم کرنے والوں کو جیل نہ بھیج کر ان کو راہ راست پر لانے کیلئے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کرقانون میں تبدیلی لانے کی کوشش کریں گے- پاکستان بھر میں خواتین اور یتیم بچوں کو قانونی مدد دی جائے،اس موقع پرصدر پاکستان انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ لیگل ونگ رانا محمد اقبال احمد خان، عبد الملک کیتھران،راجہ مدثر خان لانگاہ،شیخ سمیع اللہ نےکہاکہ انشاءاللہ ہماری آرگنائزیشن مظلوم اور بیوہ عورتوں کو مفت قانونی مدد فراہم کرے گی- پاکستان میں ہر دس لاکھ آبادی کے لیے 12 جج مختص ہیں، پاکستان کے عدالتی نظام کے خلاف سب سے بڑی شکایت مقدمات کی تاخیر سے تکمیل کے حوالے سے ہے جب کہ ماہرین کےاندازوں کے مطابق ایک مقدمے کا فیصلہ آنے میں اوسطاً 15 سے 20 سال کا عرصہ لگ جاتا ہے۔ اکرام حیدر جعفری صدر اسلام آباد لیگل ونگ نے کہا کہ چھوٹے کورٹ کے ایک بھی جج کا ریکارڈ اٹھا لیں تو نظر آئے گا کہ انھیں ایک دن میں 150 سے 200 کیس سے نمٹنا ہوتا ہے جو کہ عملی طور پر ناممکن ہے۔ اگر تمام کیسز کو سننا ہو تو ان کے پاس فی کیس صرف ڈیڑھ منٹ کا وقت ہوتا ہے۔ ایسے حالات میں جج کیا کرے گا۔ عاصم ہنجرا صدر لیگل ونگ IHRM ، اسجد گوندل صدرقانونی ونگ IHRM منڈی بہاؤالدین، ایڈوکیٹ فدا حسین کراچی نے کہا کہ اس صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے سول اور فیملی کیسز کے لیے ججوں کی تعداد کو بڑھا کر تقریباً 2000 کرنا ہوگا تاکہ ایک جج پر 500 مقدمات کی ذمہ داری ہو۔ عثمان شیخ ، حفیظ زوہیب،شیخ سمیع اللہ، تقی رضا، میڈم رخسانہ روہی، جہانزیب حیدر ایڈوکیٹ نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔
تازہ ترین