• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

والدین چاہیں تو بچوں کو اسکول جانے سے روک سکتے ہیں، سعید غنی

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ جن اسکولوں کی تیاری نہیں وہ کچھ عرصہ اسکول بند رکھ سکتے ہیں اور والدین چاہیں تو اپنے بچوں کو اسکول جانے سے روک سکتے ہیں، کورونا کیس بڑھنے پر 4کالجز بند کئے ، 20فیصد کی لاک ڈاؤن میں رعایت دی البتہ فیس معافی کا کوئی قانون نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے مزید کہا کہ سندھ بھر میں تمام تعلیمی ادارے کھل گئے ہیں اور ہماری والدین سے استدعا ہے کہ وہ خود بھی اپنے بچوں کی اسکول میں مانیٹرنگ کو یقینی بنائیں۔ ہم نے اس سال امتحانات کے شیڈول کو تبدیل کیا ہے اور اس حوالے سے جلد امتحانی ماڈل پیپر بھی جاری کیا جارہا ہے۔ ان اسکولوں کو اس بات کی چھوٹ دی گئی ہے، جنہوں نے کرونا ایس او پیز کی تیاری مکمل نہیں کی ہے وہ کچھ دنوں کے بعد اسکولز کھول سکتے ہیں، اسی طرح جو والدین اپنے بچوں کو کرونا کے خدشہ کے باعث اسکول بھیجنا نہیں چاہتے تو اسکول بھی ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کریں گے۔ 20 فیصد کی لاک ڈاؤن میں رعایت دی گئی تھی، اس پر تمام نجی اسکولوں کو لازمی عمل کرنا ہے البتہ فیس معافی کے حوالے سے کوئی قانون نہیں ہے۔ اس وقت تک کالجز میں 1.9 فیصد جبکہ اسکولوں میں 5.9 فیصد کی شرح سے مثبت کیسز آئے ہیں اور 4 کالجز کو کچھ روز کے لئے بند کیا گیا ہے۔ 2008 کے بعد کوئی اسکول ایسا نہیں بنا ہے، جو کسی کی اوطاق بنے، جو الزامات لگا رہے ہیں ان کے اپنے اتحادی اس کے ذمہ دار ہیں۔ تحریک انصاف کے چیئرمین سے لے کر ان کے چول وزیر اور ارکان کو پاکستان کے آئین قانون چھو کر بھی نہیں گزرا ہے اور یہ سارے کے سارے شغلی اور عارضی سیاستدان ہیں۔ کل تک عزیر بلوچ کی جانب سے ہمارے خلاف بیان دینے کا راگ الاپنے والے آج کس منہ سے یہ بات کر رہے ہیں کہ ان کے کیسز کو ہم ختم کروا رہے ہیں۔

تازہ ترین