• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنوبی وزیرستان میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات دہشت گردوں نے سب ڈویژن لدھا کے علاقے وچہ خوڑہ کی چیک پوسٹ زاوڑ پر شب خون مارا جس سے فرنٹیئر کور کے پانچ جوان نائب صوبیدار شاہد انور، نائیک احمد خان، لانس نائیک شہریار، سپاہی ایوب اور شہزاد شہید جبکہ شاہد افضل شدید زخمی ہو گیا۔ قوم اس واقعہ کو نہایت رنج و الم کی نگاہ سے دیکھتی ہے جو پاک افغان سرحدی علاقے میں دہشت گردی کی مختلف وقفوں سے ہونے والی کارروائیوں کا تسلسل اور انتہائی قابل مذمت ہے۔ اگرچہ ضرب عضب اور رد الفساد جیسے کامیاب آپریشن وطن عزیز میں دہشت گردوں کی کمر توڑنے کیلئے کافی تھے تاہم کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے سرحدی علاقوں میں تعینات سکیورٹی فورسز کے جوانوں کے دلوں میں یہ جذبہ ہمیشہ موجزن رہتا ہے۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں سرحد کے دونوں طرف کے لوگ صدیوں سے ایک دوسرے کے ساتھ مذہبی ، ثقافتی اور آپس کی رشتہ داریوں میں بندھے چلے آ رہے ہیں جس پر مشترکہ دشمن کی گہری نظر ہے ان دہشت گردوں نے افغان سرحدی علاقے میں اپنے ٹھکانے بنا رکھے ہیں اور وقتاً فوقتاً پاکستانی سکیورٹی فورسز اور شہریوں کو اپنی سفاکانہ کارروائیوں کا نشانہ بناتے اور پھر اپنی پناہ گاہوں میں لوٹ جاتے ہیں۔ افغان چیک پوسٹوں کی جانب سے کئے جانیوالے حملے بھی اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔ پاکستان بار ہا افغان حکام کی توجہ اس طرف مبذول کرا چکا ہے کہ وہ اپنے علاقے میں چھپے ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے جن کا خاتمہ ہی دراصل دونوں ملکوں کے درمیان قائم صدیوں پرانے تعلقات استوار رکھنے کیلئے ضروری ہے۔ اب افغانستان خود امن عمل سے گزر رہا ہے جسے کامیاب بنانے کیلئے ضروری ہے کہ وہ سرحدمحفوظ بنانے اور دہشت گردوں کے بچے کھچے ٹھکانے ختم کرنے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کرے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین