• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سفید وہیل اور انسانی آوازمیں کافی حد تک مماثلت

ہیلی فیکس(زاہد انور مرزا) ایک اتفاقیہ واقعے میں ایک سفید وہیل کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ اس کی آواز انسانی آواز سے کافی ملتی ہے، تفصیلات کے مطابق ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا میں ایک سفید وہیل پائی گئی ہے جس کی آواز اور اس کا لہجہ انسانوں کی آواز سے کافی حد تک مماثلت ر کھتی ہے ۔کہا جاتا ہے کہ ڈولفن کو انسانی بولی میں آواز کی طرز اور اس کے دورانیہ کی نقل سکھائی جاسکتی ہے لیکن کسی بھی دوسرے جانور نے اسی طرح کی نقل نہیں کی۔تحقیق کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ’’این او سی‘‘ نام کی ایک سفید وہیل کو ٹوٹے پھوٹے لہجے میں آٹھ سروں میں آواز نکالتے پایا گیا ہے۔تحقیق کرنے والوں نے اس کا انکشاف سائنس کے جریدے ’’کرنٹ بائیوجی‘‘ میں کہا گیا ہے کہ آخر ’’این او سی‘‘ نے ایسا کیسے کہا؟ لہٰذااس راز تو ہی جاننا تھا کہ آخر یہ آواز کہاں سے آرہی ہے کیونکہ وہیل کو سمندر میں زبردست شور مچانے والے جاندار کے طور پر جانا جاتا ہے۔ وہیل مچھلیوں کے بارے میں انسانی آواز نکالنے کی باتیں تو ہوتی رہی ہیں لیکن کبھی اسے ریکارڈ نہیں کیا جاسکا، تحقیق کرنے والوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ ان میں انسانی آوازوں کی سی ہم آہنگی ہے پھر انہوں نے کسی حکم پر اس سفید وہیل کو بات چیت کے جیسی آواز نکالنے کا طریقہ سکھایا انہوں نے بتایا کہ وہ آواز نکالنے کیلئے تیزی کے ساتھ اپنی ناک کے دبائو میں تبدیلی لاتی ہے لیکن یہ کام اس کیلئے بہت آسان نہیں۔نیشنل للیون میمل فائونڈیشن کے صدر کا کہنا ہے کہ ان کے مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ وہیل کو انسانوں جیسی آواز نکالنے کیلئے ان کے صوتی نظام میں ذرا تبدیلی کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو آواز ہم نے سنی وہ سفید وہیل کی صوتی تعلیم کی مثال ہے۔
تازہ ترین