• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم عمران خان کے دو روزہ دورۂ سری لنکا میں جہاں اسلام آباد اور کولمبو کی باہمی دلچسپی کے امور، خطے اور قرب و جوار کے حالات اور دونوں دوست ملکوں کے درمیان ہمہ جہت تعاون کے نئے امکانات سامنے آئے وہاں پاک چین اقتصادی راہ داری (سی پیک) کی معاشی روابط کے حوالے سے بھی اہمیت اجاگر کی گئی۔ پاکستانی سربراہِ حکومت نے سری لنکا کو علاقائی اقتصادی روابط فروغ دینے کے لئے سی پیک میں شمولیت کی دعوت دیتے ہوئے واضح کیا کہ اس اقتصادی راہداری کے ذریعے علاقائی روابط سری لنکا سے لے کر وسطی ایشیا تک بڑھائے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے درست نشاندہی کی کہ پاکستان سی پیک کا اہم جزو ہے جو علاقائی روابط کے فروغ کی نئی راہیں کھولے گا۔ زمینی حقائق یہ ہیں کہ سارک تنظیم، جو جنوبی ایشیائی ریاستوں کی ترقی و خوشحالی میں موثر کردار ادا کر سکتی تھی، بھارتی حکمرانوں کی عدم دلچسپی اور ہمسایہ ملکوں کے معاملات میں مداخلت کے طور طریقوں کے باعث علاقائی تعاون و ترقی کے حوالے سے سردست غیرفعال نظر آتی ہے جبکہ کورونا وبا کے باعث ان ملکوں کے معاشی مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ ایسی کیفیت ہے جس میں خطے کے ممالک دو طرفہ رابطوں اور معاہدوں کی صورت میں تعاون و ترقی کی کاوشیں امکانی حد تک جاری رکھ کر سارک کی عملی بحالی کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے سری لنکا کے وزیراعظم کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپنے دورے کا مقصد اسلام آباد اور کولمبو کے دوطرفہ تعلقات بالخصوص تجارتی و اقتصادی روابط میں بہتری لانا بتایا ہے مگر دونوں ملکوں کے درمیان ایک دوسرے کے لئے تعاون و گرمجوشی کے جذبات کو دیکھتے ہوئے اس دورے سے طویل المدتی بنیاد پر کہیں زیادہ توقعات وابستہ کی جا سکتی ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے اس دورے کی اہمیت کا اندازہ ایک جانب ایئر پورٹ، وزیراعظم آفس اور دوسرے مقامات پر ان کے انتہائی پُرتپاک استقبال سے لگایا جا سکتا ہے دوسری جانب پاکستانی وفد کی ساخت، سری لنکن وزیراعظم مہندا راجا پاکسے سے ون آن ون ملاقات، وفود کی سطح پر بات چیت، سیاحت و ماحولیات سمیت مختلف شعبوں میں مفاہمت کی مختلف یادداشتوں پر دستخطوں، دونوں وزرائے اعظم کی مشترکہ پریس کانفرنس کی تفصیلات سے بھی ظاہر ہے۔ وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کولمبو جانے والے اعلیٰ سطحی وفد کی ساخت کے علاوہ پاکستان کے 40ممتاز کاروباری افراد کا کولمبو پہنچنا اور پاکستانی مشن کولمبو کی طرف سے سری لنکا کے دو سو نمایاں ترین تاجروں و سرمایہ کاروں کا مشترکہ ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ کانفرنس میں مدعو کیا جانا بھی اس دورے کی نوعیت کو واضح کرتا ہے۔ مذکورہ کانفرنس بدھ کے روز کولمبو میں پاکستان کی وزارتِ تجارت اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے منعقد ہوئی بدھ ہی کے روز عمران خان کی صدر گوتا بایا راجہ پاکسے سے بھی ملاقات ہوئی جو وزیراعظم مہندا راجہ پاکسے کے چھوٹے بھائی ہیں۔ پچھلے برس مہندا راجہ کے وزیراعظم اور گوتا بایا کے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد وزیراعظم خان سری لنکا کا دورہ کرنے والے پہلے سربراہ حکومت ہیں۔ پچھلے چند ہفتوں میں یہ اعلیٰ سطح کا چوتھا پاک سری لنکا مشاورتی رابطہ کہا جا سکتا ہے۔ عمران خان نے مشترکہ پریس کانفرنس میں سری لنکن ہم منصب کو دورۂ پاکستان کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ فروغ سیاحت کے لئے بدھسٹ ٹرین شروع کریں گے۔ سری لنکن وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیاحت اور ہوا بازی بڑھانے اور جنوبی ایشیا میں پائیدار ترقی کے لئے کردار ادا کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔ توقع کی جانی چاہئے کہ وزیراعظم عمران خان کے اس دورۂ سری لنکا کے دونوں ملکوں اور خطے پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔

تازہ ترین