• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


عالمی ثالثی عدالت نے انڈیپنڈ نٹ ایڈجوڈیکٹر کے فیصلے کے خلاف پاکستان کرکٹ بورڈاور عمر اکمل کی جانب سے دائر کردہ اپیلوں پر فیصلہ سنادیا ہے۔

فیصلے کے مطابق پی سی بی کوڈ آف کنڈکٹ کی شق 2.4.4کی ایک مرتبہ خلاف ورزی کرنے پر عمر اکمل پر 12 ماہ کی پابندی اور 42 لاکھ 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

عمر اکمل پر ایک سال کی پابندی کی معیاد 19فروری 2021کو پوری ہوچکی ہے ان کو 20فروری 2020ءکو اسپاٹ فکسنگ کی بروقت اطلاع نہ دینے پر معطل کرتے ہوئے 3 سال کی پابندی عائد کی تھی۔

سزا کی معیاد پوری ہونے کے بعد عمر اکمل جرمانہ بھرنے کے ساتھ ساتھ ریہب پروگرام پر بھی مکمل عمل کرنا ہوگا جس کے بعد وہ کرکٹ کھیلنے کے اہل ہونگے۔

20 فروری 2020 ءکو معطلی کا شکار ہونے والے عمر اکمل اب 42 لاکھ 50 ہزار روپے کی رقم جمع کرانے کے ساتھ ساتھ پی سی بی کے سیکیورٹی اور اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ کے طے شدہ ری ہیب پروگرام پر عمل کرکے دوبارہ مسابقتی کرکٹ کھیلنے کے اہل ہوں گے۔

عالمی ثالثی عدالت نے عمر اکمل کے دو موبائل فونز واپس کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا ہے، یہ دونوں موبائل فونز تحقیقات کی غرض سے پی سی بی کے سیکیورٹی اینڈ دیجلنس ڈیپارٹمنٹ کی تحویل میں ہیں۔

اس سے قبل 27 اپریل 2020 ء کو انڈیپنڈنٹ ڈسپلنری پینل کے چیئرمین نے پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کی شق 2.4.4کی 2 مختلف مواقع پر خلاف ورزی کرنے پر عمر اکمل پر 3 سال کی معطلی عائد کی گئی تھی۔

عمر اکمل نے فیصلے کے خلاف اپیل کا اپنا حق استعمال کیا، جس پر29 جولائی 2020 ءکو انڈیپنڈنٹ ایڈجوڈیکٹر نے ہمدردانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے ٹیسٹ بیٹسمین کی نااہلی کو 18 ماہ تک کردیا تھا۔

اس فیصلے کے خلاف پی سی بی اور عمر اکمل دونوں نے عالمی ثالثی عدالت میں اپیل دائر کی تھی، جس پر فیصلہ آج فیصلہ سنایا گیا ہے۔

پی سی بی نے دونوں چارچز پر سزا بڑھانے اور عمر اکمل نے ختم کروانے پر اپیل کی تھی۔

تازہ ترین