• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد ضلع کچہری میں غیرقانونی تعمیرات، وکلاء چیمبرز گرانے کیخلاف حکم امتناع جاری


اسلام آباد (نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے ایف ایٹ ضلع کچہری میں غیر قانونی تعمیرات اور وکلا ء چیمبرز کو گرانے کے حکم کیخلاف دائر اپیل کی سماعت کے دوران حکم امتناع جاری کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ اورسی ڈی اے حکام کو 2 مارچ تک تعمیرات گرانے سے روکدیا۔ چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پر مشتمل بنچ نے جمعہ کے روزکیس کی سماعت کی تو وکلاء کی کثیر تعداد کورٹ روم میں پہنچی اور روسٹرم پر کھڑے ہو گئے،جس پر عدالت کے اندر اور باہر پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی اور چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت پر دبائو نہ ڈالیں، عدالت کسی کے دبائو میں نہیں آئے گی،روسٹرم سے پیچھے ہٹ جائیں، سب لوگ کیوں آگے آ گئے ہیں، کیاآپ کو آواز نہیں آرہی ہے ؟ہم وکیلوں کو اچھی طرح جانتے ہیں،ہم بھی وکیل رہ چکے ہیں یہ کام کبھی بھی نہیں کیا ہے ، وکلا ء اپنی عزت و تکریم پر سمجھوتہ نہ کریں، ہم بھی خود کو وکلاء کا حصہ سمجھتے ہیں، وکلاء عدالتوں کیلئے جیسی گفتگو کرتے ہیں وہ بھی دیکھیں، یہ کیا طریقہ ہے جہاں 4 وکیل جمع ہوئے مائیک اٹھا کر تقریرکرنا شروع کر دی؟ وکلاء عدلیہ کا حصہ ہو کر اس کیخلاف کیا کچھ نہیں کہتے ہیں، پبلک اراضی پر چیمبرز بنانے کا کوئی جواز نہیں، اگر وکلاء نے پریکٹس کرنی ہے تو اپنے دفاتر خود بنائیں ، چیمبرز وکلا کی ذاتی ملکیت تصور کئے جاتے ہیں، بار ایسوسی ایشن کو چیمبرز لیز پر دینے کا اختیار کہاں سے آگیا ؟ انکے پاس سرکار کی زمین پر چیمبرز بنانے کا اختیار کہاں سے آگیا؟ ملک بھر میں کہیں بھی کھیل کے میدانوں میں وکلاء کے چیمبرز نہیں بنائے گئے ،جس پر اپیل گزار کے وکیل نے کہا کہ ملک کے کسی بھی اور شہر میں دکانوں میں عدالتیں بھی نہیں لگائی جاتی ہیں ۔

تازہ ترین