• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی رپورٹ منفی، ریاض،امارات، کویت، بحرین نے سعودی موقف کی حمایت کردی

ریاض (شاہد نعیم/جنگ نیوز )سعودی عرب کے دفتر خارجہ نے سعودی شہری جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی کانگریس کو پیش کی جانے والی رپورٹ کے مندرجات کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔

دوسری جانب متحدہ عرب امارات، کویت، بحرین، خلیجی تعاون کونسل اورعرب پارلیمنٹ نے جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی رپورٹ پرسعودی وزارت خارجہ کے موقف کی حمایت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے دفتر خارجہ نے سعودی شہری جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی کانگریس کو پیش کی جانے والی رپورٹ کے مندرجات کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔

سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ ہم سعودی شہری مرحوم جمال خاشقجی کے گھناؤنے قتل کے حوالے سے امریکی کانگریس کو پیش کی گئی رپورٹ کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور سعودی مملکت کی قیادت پر منفی، جھوٹے اور ناقابل قبول الزامات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ 

ہم نے نوٹ کیا ہے کہ اس رپورٹ میں غلط معلومات اور نتائج اخذ کیے گئے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ’سعودی وزارت خارجہ مملکت کے متعلقہ حکام کے اس سے قبل کیے گئے اُس اعلان کا اعادہ کرتی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ یہ قتل ایک گھناؤنا جرم اور ریاست کے قوانین اور اقدار کی صریحاً خلاف ورزی تھی۔ 

’یہ جرم ایک ایسے گروہ نے انجام دیا تھا جس نے اپنی ایجنسیوں کے تمام احکامات اور مناسب قواعد و ضوابط کو رد کرتے ہوئے حد سے تجاوز کیا۔‘’دریں اثنا سعودی میڈیا کے مطابق اماراتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’مملکت میں عدالتی نظام اور قانون کی پاسداری پر ہمیں پورا اعتماد ہے۔ 

مملکت میں ہمیشہ اور مکمل شفافیت کے ساتھ قانون کی بالا دستی کے ساتھ عدالتی امور انجام دیتے ہوئے ہر اس شخص کا مکمل غیر جانب داری کے ساتھ محاسبہ کیا گیا جو اس کیس میں ملوث تھا۔

ادھر خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر نایف مبارک الحجرف کی جانب سے سعودی وزارت خارجہ کے بیان کی بھر پور تائید کرتے ہوئے خطے میں سعودی عرب کے اہم کردار کو سراہا گیا ہے جس کی وجہ سے علاقائی اور عالمی امن برقرار ہے۔ 

عرب پارلیمنٹ کی جانب سے بھی سعودی وزارت خارجہ کے بیان کی بھرپور تائید اور مملکت کی مکمل حمایت کرتے ہوئے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد کی سربراہی و قیادت میں خطے میں قیام امن کی کوششوں کو سراہا گیا ہے۔ کویت اور بحرین کی جانب سے بھی مملکت کے موقف کی بھرپورتائید کرتے ہوئے خطے میں سعودی عرب کے مثالی کردار کی اہمیت پر زو دیا گیا ہے۔

کویتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’سعودی عرب نے ہمیشہ امن وسلامتی کی بات کی اور اسی جانب کام کیا۔‘بحرین نے سعودی وزارت خارجہ کے بیان کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے خطے میں سعودی عرب کے کردار کو سراہا ہے۔بحرینی وزارت خارجہ نے ہر اس چیز کو مسترد کیا جس سے سعودی عرب کی خود مختاری متاثر ہوتی ہے۔

علاوہ ازیں عالمی ذرائع ابلاغ کے نمائندگان نے باور کرایا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے حوالے سے امریکی رپورٹ میں کوئی ثبوت اور کوئی معلومات شامل نہیں ہے۔امریکی چینل CNN کے نامہ نگار برائے قومی سلامتی امور کے مطابق "خاشقجی رپورٹ میں کوئی قابل ذکر شواہد پیش نہیں کیے گئے"۔ 

نامہ نگار نے واضح کیا کہ "یہ رپورٹ شواہد نہیں بلکہ انٹیلی جنس کے تجزیے پر مبنی ہے"۔ادھر CBS چینل کی خاتون نامہ نگار کا کہنا ہے کہ "خاشقجی قتل رپورٹ میں معلومات اور شواہد کے بغیر قیاس آرائیاں شامل ہیں"۔

تازہ ترین