• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہراساں کرنے کا مطلب ہمیشہ جنسی طور پر ہراساں کرنا نہیں ہوتا، اظفر رحمان

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)اداکار اظفررحمان نے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ ہفتے ایک انٹرویو میں خواتین ساتھیوں کی طرف سے ہراساں کرنے کی بات جنسی ہراسانی کے زمرے میں نہیں آتی۔ اظفرنےانسٹاپوسٹ میں واضح کیا کہ ہمارے سوشل میڈیا پلیٹ فارمزکو یہ تعلیم دیناچاہئے کہ ہراساں کرنے کا مطلب ہمیشہ جنسی طورپرہراساں کرنا نہیں ہوتا ، یہ دو بالکل مختلف چیزیں ہیں۔اداکارنے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ 3 سال قبل ایک انٹرویومیں بتایا تھا کہ کیریئرکے ابتدائی دنوں میں مجھے کس قسم کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اس میں نظر انداز کرنا، اثرو رسوخ دکھانا، ذلیل کرنا اور بدمعاشی شامل ہے اور یہ سب جنسی ہراسانی کے زمرے میں نہیں آتے۔اظفر رحمان کے مطابق میں تب بھی خواتین کا احترام کرتا تھا اورآج بھی کرتا ہوں، اچھے بُرے لوگ ہرجگہ ہوتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود اگر میرے بیان سے کسی کے جذبات مجروح ہوئے تو اس کیلئے معذرت خواہ ہوں۔میزبان علی سلیم المعروف بیگم نوازش علی نے اظفرسے اپنے پروگرام میں ” می ٹو ”مہم سے متعلق رائے مانگی تھی جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی ہراساں نہیں کیا جانا چاہئے، یہ انتہائی غلط ہے۔اظفرنےانٹرویو میں کہاتھا کہ ماضی میں مجھے بھی متعدد ساتھی خواتین نے ہراسانی کا نشانہ بنایا لیکن میں انکے نام نہیں لینا چاہتا۔ می ٹو مہم کی مکمل حمایت کرتا ہوں اور یہ بہت اچھی بات ہے کہ اس کیخلاف آوازاٹھائی جا رہی ہے۔

تازہ ترین