• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا کا وار، بیٹ بال کا گیم ختم، بلیم گیم شروع، شائقین مایوس

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان سپر لیگ کے ملتوی ہوتے ہی بیٹ اور بال کا گیم تو ختم ہوگیا لیکن بلیم گیم شروع ہوگیا۔ فرنچائز مالکان اور پاکستان کرکٹ بورڈ افسران ایک دوسرے کو ذمے دار ٹھہراکر الزام تراشی کررہے ہیں۔پی ایس ایل ملتوی ہونے کے بعد فرنچائز مالکان نے پاکستان سپر لیگ کے ملتوی ہونے اور بائیو سکیور ببل کی خلاف ورزی کا ذمہ دار پاکستان کرکٹ بورڈ کو ٹھہرایا۔ البتہ بورڈ نے محتاط رویہ اختیار کرتے ہوئے یہ بات واضح کی ہے کہ یہ وقت ایک دوسرے پر الزام تراشی کا نہیں ہے۔دریں اثنا ایونٹ کے ملتوی ہونے سے شائقین مایوس ہیں۔ دوسری جانب ایونٹ کےلئے چھ ٹیمیں کراچی کے جس ہوٹل میں ٹھہری ہوئی تھیں وہاں مبینہ طور پر بایو سکیور ببل کی مختلف نوعیت کی سنگین خلاف ورزیاں سامنے آئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملتان سلطانز کے دو مشہور کھلاڑیوں نے اپنی سالگرہ ہوٹل میں دھوم دھام سے منائی جس میں مبینہ طور پر کئی کرکٹرز شریک ہوئے اور باہر سے کھانے منگوانے کا سلسلہ جاری رہا حالانکہ اس پر مکمل پابندی تھی لیکن متعدد سینئر کرکٹرز کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ وہ کھانا باہر سے منگوانے پر ہی بضد تھے ۔ ٹیموں کو بھی یہ بتایا گیا تھا کہ وہ سیڑھیاں استعمال نہیں کریں گے لیکن کئی بار پلیئرز اور آفیشلز کو ایسا کرتے دیکھا گیا۔ یہ بھی دیکھا گیا کہ ایک ٹیم جب نیشنل ا سٹیڈیم میں پریکٹس کرکے پریکٹس ایریا سے باہر نکلی تو وہاں شائقین ان کے بہت قریب موجود تھے۔ نیشنل اسٹیڈیم کا گراؤنڈ اسٹاف جو بائیو سکیور ببل کا حصہ نہیں تھا روزانہ ٹیموں کے قریب نظر آتا تھا۔ اسی طرح یہ بات بھی اہم تھی کہ روزانہ مین آف دی میچ کی ٹرافی کن کن ہاتھوں سے ہوتے ہوئے کھلاڑی تک پہنچتی تھی۔

تازہ ترین