• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکمہ تعلیم میں ایڈہاک ازم، سرکاری اسکولز میں کتب کی کمی کا سامنا

کراچی (سید محمد عسکری) سندھ کے محکمہ تعلیم میں ایڈہاک ازم اور اہم عہدوں پر دہرے چارج کے باعث صورتحال خراب ہے سرکاری اسکولوں میں کتب کی کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے طلبہ وطالبات کی تدریس بری طرح متاثر ہورہی ہے۔ بعض اسکولوں نے کتب کی کمی اور یونیفارم کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے چندہ مہم بھی شروع کردی ہے ۔ ملیر میں واقع ایک ماڈل سرکاری اسکول کے ہیڈ ماسٹر نے باقاعدہ خط بھی لکھ دیا ہے جس میں اساتذہ سے کہا گیا ہے کہ ہم تمام طلبہ کو کتابیں فراہم نہیں کرسکے جس کی وجہ سے ہمارے تمام طلبہ پڑھائی میں پیچھے رہ گئے ہیں اس کے علاوہ غریب طلبہ یونیفارم نہ ہونے کے باعث گھر کے کپڑے پہن کر آتے ہیں چنانچہ اس مقصد کیلئے 300 روپے کرادیں۔ اس وقت سندھ میں سیکرٹری اسکول ایجوکیشن کے اہم ترین عہدے پر سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے چیئرمین احمد بخش ناریجو تعینات ہیں اور صورتحال یہ ہے کہ انہیں اس بات کا علم ہی نہیں ہوتا کہ 17؍ گریڈ کے ایک افسر کا کیسے تبادلہ کردیا جاتا ہے۔ انہیں 17؍ گریڈ کے تبادلے کیلئےبھی اوپر سے منظوری لینی پڑتی ہے یہی حال سیکرٹری کالج ایجوکیشن خالد حیدر شاہ کا ہے جن کے پاس اس وقت سیکرٹری بورڈز و جامعات کے عہدے کا اضافی چارج ہے کالج ایجوکیشن میں بھی یہی صورتحال ہے سیکرٹری کالج ایجوکیشن 17؍ گریڈ کے لیکچرار کا تبادلہ نہیں کرسکتا۔ جنگ نے جب خالد حیدرشاہ سے پوچھا کہ 17؍ گریڈ کے تبادلے کا اختیار تو سیکرٹری کا ہوتا ہے تو اس کا انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ ڈائریکٹر اسکولز کراچی سیکنڈری کی اسامی گزشتہ کئی ماہ سے خالی ہے پہلے اس پر ڈائریکٹر اسکول حیدرآباد صفر کاچر تعینات تھے مگر وہ ریٹائر ہوگئے اور جاتے جاتے اپنے عہدے کا چارج 19؍ گریڈ کے جونیئر افسر عبدالرؤف کاندھڑو کو دے گئے۔

تازہ ترین