• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اڈیالہ جیل میں جواءکرانیوالے 2ہیڈوارڈرزمعطل ، انکوائری کاحکم

راولپنڈی (وسیم اختر،سٹاف رپورٹر)اڈیالہ جیل میں جواکرانے والے 2ہیڈوارڈرزکومعطل کرکے انکوائری کاحکم دیدیاگیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکوایک انٹیلی جنس ایجنسی نے سپیشل رپورٹ بھجوائی جس میں انکشاف کیاگیاکہ سینٹرل جیل اڈیالہ کی دوبارکوں میں جواکرایاجاتاہے اوریہ مجرمانہ فعل باقاعدگی سے جاری ہے ،رپورٹ میں انکشاف کیاگیاکہ قماربازی اڈیالہ جیل کے چیف چیکرہیڈوارڈرمولابخش اورہیڈوارڈرفلک شیر کی نگرانی میں بارک نمبرایک اوربارک نمبر7میں ہورہی ہے جو دونوں جواکھیلنے کے لئے قیدیوں سے غیرقانونی طورنذرانہ وصول کرتے ہیں ۔بارک انچارج اسیروں سے دوسری بارکوں میں جانے کے لئے فی کس دوسوسے تین سوروپے وصول کرتاہے۔سپیشل رپورٹ کے مطابق 13فروری کو سینٹرل جیل اڈیالہ کی بارک نمبرایک میں جوئے پر گجرگروپ اورعمران گروپ کے اسیروں کے درمیان جھگڑاہواجس میں قتل کیس کاایک قیدی عمران زخمی ہوگیاجوجواکھیلنے کے لئے بارک نمبرچارسے بارک نمبرایک میں آیاتھا۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ڈی آئی جی جیل خانہ جات راولپنڈی ریجن نے7فروری کوبذریعہ خط ہدایت کی تھی کہ ہیڈوارڈرمولابخش اورہیڈوارڈرفلک شیرکوجیل سے باہرسیکورٹی ڈیوٹی پرمامورکیاجائےلیکن اس ہدایت کونظراندازکیاگیا اورمولابخش تاحال بطورچیف چیکرجیل کے اندرڈیوٹی کررہاہے جب کہ فلک شیربعض مشتبہ مقاصدکے لئے تواترسے جیل کے اندرچکرلگاتاہے جب کہ دونوں ہیڈوارڈرزکرپشن اوربے ضابطگیوں میں ملوث ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب نے مذکورہ رپورٹ کارروائی کے لئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب اورآئی جی جیل خانہ جات پنجاب کوبھجوائی جس پرآئی جی جیل خانہ جات پنجاب نے جمعہ کودونوں جیل ملازمین کوتین ماہ کے لئے معطل کرنے کے احکامات جاری کردئیے جب کہ سورس رپورٹ کی فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کے لئے سینٹرل جیل میانوالی کے سپرنٹنڈنٹ جام آصف اقبال کوانکوائری مقررکردیا ، انہیں تین دن کے اندررپورٹ پیش کرنے کاحکم دیا گیاہے۔یہاں یہ امرقابل ذکرہے کہ سپیشل برانچ کی رپورٹ پرگزشتہ سال10جولائی کو اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ سمیت جن متعددافسروں کو تبدیل کیاگیاتھا ان میں سے ایک چکرانچارج اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ ذیشان سرورچیمہ کو نہ صرف واپس اڈیالہ جیل لایاگیا بلکہ دوبارہ چکرانچارج لگادیاگیا ،مزیدیہ کہ جیل قوانین کے مطابق ہرماہ وارڈرزاورہیڈوارڈرزکی ڈیوٹیاں تبدیل کی جاتی ہیں لیکن ہیڈوارڈرفلک شیراورمولابخش دونوں گزشتہ تین ماہ سے ایک ہی پوسٹ پرکام کررہے تھے۔ذرائع کاکہناہے کہ وہ کرپشن کے ذریعے حاصل کی گئی رقوم میں سے ماہانہ بنیادوں پرنذرانہ افسران بالاکوبھی دے رہے تھےلیکن تاحال نہ تو قیدیوں سے پیسے لے کرانہیں دوسری بارکوں میں بھیجنے والے بارک انچارجزکے خلاف ایکشن لیاگیاہے اورنہ ہی سپرنٹنڈنٹ سمیت افسران بالاکے خلاف کوئی ایکشن لیاگیا۔
تازہ ترین